سیاسی تناو کو کم کرنے کیلئے لیاقت بلوچ کی چودھری شجاعت حسین سے ملاقات

لاہور( سٹاف رپورٹر) ملک میں جاری سیاسی تناو کو کم کرنے کیلئے جماعت اسلامی کا پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے رابطہ ،جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے چودھری شجاعت حسین سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی،اس موقع پر سابق گورنر چودھری سرور اور چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین بھی موجود تھے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی کی قومی انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کی کوششوں کے سلسلے میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ملاقات کے دوران رہنماوں میں اتفاق پایا گیا کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل انتخابات میں ہے۔لیاقت بلوچ نے لیگی قیادت سے پاکستان میں جاری سیاسی تناو کو کم کرنے میں تعاون کی درخواست کی،ملاقات میں ملک بھر میں انتخابات ایک ہی روز کروانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے جماعت اسلامی کی قومی مسائل کے حل کے لیے کوششوں کی تحسین کی اور انہوں لیاقت بلوچ کو اس ضمن میں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ہم بھی سیاسی بحران کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک آگے بڑھ سکے، پہلی بار ہے کہ ادارے آپس میں دست و گریباں ہیں،یہ حالات ملک کے لئے کسی صورت مناسب نہیں ہیں۔چودھری سرور کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کو ختم کرنے کے لئے ایک دن الیکشن ہونے چاہئے،ملک کی معاشی صورتحال بار بار انتخابات کی متحمل نہیں ہو سکتی،سیاست دانوں کو مل کر عوام کے معیار زندگی کو بلند کرنے کا سوچنا ہو گا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مذاکرات کے لیے تمام جماعتوں کو اپنی ضد اور انا سے ہٹ کر ملکی ترجیحات کو سامنے رکھنا ہوگا،موجودہ سیاسی،آئینی اور معاشی بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ عوام کی طرف رجوع کیا جائے،ملک مزید کسی سانحے کا متحمل نہیں ہوسکتا،سیاسی جماعتوں نے محاذ آرائی ترک نہ کی تو ملک مزید پیچھے جائے گا اور عوامی مسائل میں اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نیک مقصد کے تحت پی ڈی ایم،پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سمیت سبھی جماعتوں کو مذاکرات کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ سیاسی مسائل کے حل کے لیے اسٹیبلشمنٹ یا عدلیہ نہیں بلکہ سیاستدانوں کو ہی مل بیٹھنا ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں