حکومت اور تحریک انصاف میں مذاکرات،بڑی خبر آگئی

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)حکمران اتحاد اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں تاہم حکومتی اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان یا ان کی جماعت جمعیت علماءاسلام (جے یو آئی )ف نے منعقدہ اجلاس میں کیے جانے والے فیصلے کے تحت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرت کرنے والی کسی بھی مذاکراتی ٹیم کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں ،حکمران اتحاد میں مسلم لیگ ن کی طرف سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر ریلوے سعد رفیق اور وفاقی وزیر ایاز صادق ، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، سیّد نوید قمر، ایم کیو ایم کی جانب سے کشور زہرہ، محمد ابو بکر مذاکراتی عمل میں مصروف ہیں۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کی نمائندگی شاہ محمود قریشی، فواد چودھری اور سینیٹر علی ظفر کر رہے ہیں۔حکمران اتحاد اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کمیٹی روم پارلیمنٹ ہاو¿س میں ہورہے ہیں۔دوسری طرف حکومت کی اہم اتحادی جماعت جے یو آئی ف مذاکرات میں شامل نہیں ہے ۔جے یو آئی نے مو¿قف اختیار کیا ہے کہ پی ٹی آئی کو تسلیم نہیں کرتے ہیں نہ باہر اور نہ پارلیمان کے اندر، اس لیے پی ٹی آئی سے کہیں پر بھی مذاکرات نہیں ہوں گے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ حکومتی اتحادی ٹیم تحریک انصاف سے مذاکرات کرنے میں مصروف ہے تو دوسری طرف جے یو آئی ف نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ اور آئین پاکستان کے دفاع میں جلسے منعقد کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں جاری سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطاءبندیال نے کہا تھا کہ اگر سیاستدان مل بیٹھ کر کوئی حل نکال لیتے ہیں تو بہترین بصورت دیگر سپریم کورٹ پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے اپنے 14 مئی کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں