اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے ایک بار پھر عدلیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایسا طنز کیا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو بھی غصہ آجائے گا ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ دھرتی ماں پر پہلے بیٹے قربان ہوتے تھے لیکن آج دھرتی ماں کو ”ساسو ماں“ پر قربان ہوتے پہلی بار دیکھ رہے ہیں، کیا ”ساسو ماں“ کی بات کے بعد واضح نہیں ہو رہا کہ سہولت کاری ہو رہی ہے؟ جب میں کہتا تھا آج بھی سہولت کاری ہو رہی ہے میری اپنی جماعت کے لوگ سخت ناراض ہوتے تھے۔انہوں نے کہا کہ کیا دنیا بھر میں عدالتی فیصلوں پر رائے زنی نہیں ہوتی؟ کیا پنجاب میں 63 اے کو دو بار ری رائٹ نہیں کیا گیا؟ جب 2017ءمیں اس سفید عمارت سے آئین کی خلاف ورزی ہوئی اور پارلیمان ایکشن لیتا تو 63 اے ری رائٹ نہ ہوتا، پہلے کہتے تھے فلاں سے جمہوریت کو خطرہ ہے، مگر اب تو ریاست کے لئے خطرہ پیدا ہو گیا، جب ایک پراجیکٹ لانچ کیا گیا تو ہم خیال ججز اور ہم خیال میڈیا کا سہارا لیا گیامیاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ 75 سال سے سرکس چل رہا ہے، دل دکھتا ہے کہ پاکستان ڈوب رہا ہے، البتہ اس ملک کو ڈبونے والوں کو جب تک کٹہرے میں نہیں لائیں گے عوام کا اعتماد بحال نہیں ہوگا۔
