لاہور(کرائم سیل)اینٹی کرپشن کورٹ لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ دوسری طرف سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے ایک اور قریبی دوست سہیل اصغر اعوان بھی ریڈار پر آگئے ہیں اور انہیں اینٹی کرپشن پنجاب نے سیشن کورٹ لاہور سے گرفتار کر لیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف اینٹی کرپشن میں ایک اورمقدمہ درج کرلیا گیا ہے،پرویز الٰہی نے نئے مقدمے میں بھی عدالت پیش ہو کر عبوری ضمانت لے لی ہے۔چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا نے سماعت کی۔عدالت نے 11 مئی تک اینٹی کرپشن کو گرفتاری سے روکتے ہوئے پرویزالٰہی کو پچاس ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
دوسری طرف سابق وفاقی وزیر چوہدری مونس الٰہی کے دوست سہیل اصغر اعوان بھی شکنجے میں آگئے ہیں اور انہیں اینٹی کرپشن پنجاب نے سیشن کورٹ لاہور سے گرفتار کر لیا ہے۔اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سہیل اصغر اعوان نے گجرات روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ اپنے من پسند ٹھیکیدار کو دلوایا اور انہوں نے سڑک کی تعمیر و مرمت میں 5 ملین کا کک بیک وصول کیا جبکہ ملزم نے سڑک کی تعمیر و مرمت میں ناقص میٹیریل استعمال کیا۔اینٹی کرپشن ذرائع نے بتایا کہ ملزم سہیل اصغر اعوان کے خلاف گوجرانوالہ میں مقدمہ درج ہے اور ملزم کو اسی مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔