بابا رحمتے پوری قوم کیلئے بابا زحمتے بن گیا،الیکشن کب ہوں گے؟رانا ثناء اللہ نے اہم اعلان کر دیا

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر داخلہ وصوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ الیکشن اسی سال ہوں گے،جب بھی انتخابات ہوئے ڈٹ کر حصہ لیں اورتگڑے ہو کر سیاست بھی کریں گے جس کے بعد نواز شریف کی قیادت میں ایک بار پھر شاندار ملکی تعمیر و ترقی کا سفر شروع کیا جا ئے گا،پی ٹی آئی حکومت کی نا اہلی سے ملک میں دہشت گردی نے سر اٹھایا،سمجھ سے بالاتر ہے کہ دہشت گردوں کو واپسی کا راستہ کیوں دیا گیا،جن لوگوں نے کلاشنکوف چلانے کے سوا ساری عمر کوئی کام نہیں کیا،انہیں عمران خان کی قیادت میں کے پی کے حکومت نے واپس بلا کر کہا کہ آجائیں اور یہاں شریف شہری بن کر رہیں،جس کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے،نواز شریف کی قیادت میں ملک سے اندھیروں کا خاتمہ کیا گیا،موجودہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ پی ٹی آئی حکومت کی غلط پالیسیاں ہیں کیونکہ اپنے چار سالہ دور حکومت میں ان لوگوں نے جان بوجھ کرسستی ایل این جی درآمد نہ کی،2018 میں ایک سازش کے تحت عمران خان کو مسلط کیا گیا،اب آڈیو لیکس نے بابا رحمتے جو اصل میں بابا زحمتے ثابت ہوئے کا کردار بے نقاب کر دیا،سوچنے کی بات ہے کہ اگر اب اس خاندان کا یہ کردار ہے کہ وہ ڈیڑھ ڈیڑھ کروڑ روپے لیکر لوگوں کو پی ٹی آئی کی ٹکٹیں لیکر دے رہا ہے تو جب یہ منصب پر تھا تو تب کیا کچھ کرتا ہو گا،کروڑوں کا ٹکٹ لیکر جب لوگ آئیں گے تو وہ فرح گوگی کی طرح کرپشن نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے۔

ٹھیکریوالہ فیصل آبادمیں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی کیلئے سیاسی اور معاشی استحکام ناگزیر ہے اورمہذب معاشروں میں قانون کی حکمرانی اور اقدار کی پاسداری ہوتی ہے جبکہ ملک میں تمام بڑے ترقیاتی منصوبوں کا سہرا مسلم لیگ(ن) کو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کل تک سیاسی مخالفین کوکہتا تھا کہ تمہیں گلیوں میں گھسیٹوں گا اب کبھی کہتا ہے کہ الیکشن کرواو،کبھی کہتا ہے کہ ہمارے استعفے واپس کر کے ہمیں اسمبلیوں میں واپس آنے دو،پہلے کہتا تھا کہ مذاکرات نہیں کروں گا،اب مذاکرات کیلئے ترلے کر رہا ہے، یہ فتنہ ایک دن ایک بات کرتا ہے اور اگلے دن کوئی اور بات کرتا ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے اقدامات کے باعث پنجاب میں دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ ہوچکا ہے جس کا سہرا نواز شریف کے سر ہے۔ہم نے اپنے دور میں بجلی کے کئی نئے کارخانے لگائے لیکن فتنہ خان نے ایک بھی نیا کارخانہ نہیں لگایا،ہم نے طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا اور اگر اب کسی جگہ تھوڑی بہت لوڈ مینجمنٹ ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ بجلی بنانے کے کارخانے نہیں ہیں بلکہ اس کی وجہ گیس اور فرنس آئل کی کمی ہے جس کا جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام برادریوں اور دوستوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انہیں منتخب کرکے عوامی خدمت کا موقع دیا۔ 2014 میں عمران خان نیازی نے دھرنا دیاجس کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ ایک سال لیٹ ہوااور ملکی ترقی متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اسوقت بھی فتنہ ایک ہی بات کہتا تھا نواز شریف کو وزیراعظم ہاوس سے باہر نکالوں گا تاہم بعدازاں سانحہ آرمی پبلک سکول کی وجہ سے اس نے دھرنا ختم کیا۔رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اگلے ہی روز نواز شریف نے عمران خان سے رابطہ کیا اور عمران خان کو دہشت گردی کے معاملے میں ساتھ چلنے کی دعوت دی جبکہ ہماری حکومت نے دہشت گردی سمیت دیگر مسائل پر قابو پایا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے کے پی کے طالبان کو واپس بلایا لیکن اللہ کے کرم سے پنجاب میں دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 2013-14میں لوگ پاکستان نہیں آتے تھے بلکہ کاروباری لوگ کہتے تھے دبئی میں آ کر ہم سے ڈیل کریں مگر پھر ایسا ہوا کہ 2018میں پاکستان کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا تھا لیکن پھر 2018 میں سازش کر کے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو نا اہل کر دیا گیا اور بابا رحمتے پوری قوم کیلئے بابا زحمتے بن گیا۔پی ٹی آئی کی ٹکٹ کے بدلے ڈیڑھ ڈیڑھ کروڑ کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور بابا رحمتے آج ایک عام آدمی کی طرح ہے لیکن جب یہ طاقت میں تھا تو کیا کرتا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں کوئی کام نہیں کیا بلکہ صرف گالی کلچر کو متعارف کروایا اس کے برعکس ہم نے فیصل آباد میں دل اور ایشیا کا سب سے بڑا چلڈرن ہسپتال بنایا،ہمارے دور میں سڑکیں اور ایکسپریس وے بنیں مگر عمران خان بتائے اس نے اپنے دور حکومت میں کیا کیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیااور ان تمام لوگوں نے فتنہ صفت عمران خان کو اقتدار میں بٹھایالیکن اس آدمی نے اسمبلی میں ہم سے کبھی سلام دعا نہیں کی، شہباز شریف نے اسکو کہا ملک کے حالات ٹھیک نہیں مل کر کچھ کرتے ہیں لیکن اس نے گالیاں نکالنا شروع کردیں اور کہا کہ میں چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا حالانکہ سب سے بڑا چور یہ خود ہے۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ پلوامہ معاملے میں آصف غفور نے کہا کہ ہم نے بریفنگ دینی ہے جس پر ساری اپوزیشن وہاں پر اکٹھی ہوئی مگر یہ وہاں نہیں آیا۔عمران خان کی ساری مقبولیت صرف سوشل میڈیا پر ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو ورغلایا گیا ہے لہٰذا اگر عوام نے اسکو مسترد نہ کیا تو یہ قوم کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا کیونکہ ہٹلر بھی بڑی اچھی تقاریر کرتا تھا مگر قوم کو حادثے سے دوچار کروا گیا،یہ شخص سمجھتا ہے کہ میں صرف میں ہوں،وزیر آباد والے واقعہ میں ملوث شخص انہوں نے ہی پکڑا جس کے موبائل فون سے چار سو کے لگ بھگ کلپ ملے،اگر وزیر داخلہ و دیگر ملوث ہوتے تو کیا وہ ایک دن پہلے بیس ہزار کاموبائل فون خریدتا،اگر کوئی مذہبی جنونی اسکو اب کچھ کر دے تو یہ میرا نام لے لیتا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ان کا الیکشن سب سے زیادہ مشکل ہوگا کیونکہ یہ میرے خلاف سب سے زیادہ زور لگائے گا لیکن جو آدمی مخالفین سے بات نہ کرے جمہوریت میں اسکی کوئی جگہ نہیں۔آپ نے ہی میرا الیکشن لڑنا ہے اور نوجوانوں کو سمجھنا چاہیے اور اگر عوام نے اسکو مسترد نہ کیا تو اس نے قوم کو ورغلائے رکھنا ہے۔انہوں نے ماضی کی طرح آئندہ بھی حلقہ میں شاندار تعمیراتی و ترقیاتی کام کروانے کا اعلان کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں