لاہور(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی مذہبی امور و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماءکونسل کے سربراہ علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جی 20 ممالک سے مقبوضہ کشمیر کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں اس وقت کسی بھی مذہب و مسلک کے لوگ محفوظ نہیں،عالمی برادری کو ردعمل دینا چاہیے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور میں انٹر فیتھ ہارمنی کونسل کے رہنماوں اور علماء مشائخ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کا قتل عام ہورہا ہے،بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ بدترین سلوک کیا جا رہا ہے،اسلامی ممالک جی 20 اجلاس میں شرکت سے پہلے ہماری اپیل پر غور کریں،مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس پر اقوام متحدہ اوراسلامی تعاون تنظیم قرارداد پاس کر چکی ہے،پاکستان کا مقبوضہ کشمیرپرموقف بہت واضح ہے اور اس حوالے سے آرمی چیف بھی واضح موقف دے چکے ہیں۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ بھارت میں کسی مذہب یا مسلک کے لوگوں کو تحفظ حاصل نہیں،وہاں 500 سے زائد مساجد اور گردوارے گرائے جا چکے ہیں،رمضان المبارک میں مساجد کو اور ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں کوسیل کیا گیا۔علامہ طاہر اشرفی نے G-20 ممالک کے رہنماوں سے اپیل کی کہ وہ اجلاس میں شرکت نہ کریں کیونکہ مقبوضہ کشمیر کو اجلاس منظور نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو بھارتی قیادت کی حمایت حاصل ہے،عالمی دنیا کو بھارتی مظالم پر فوری ردعمل دینا چاہئے۔
علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے امید ظاہر کی کہ جی 20ممالک کی قیادت مقبوضہ کشمیر میں کسی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی،ہم بھارت کے مذموم مقاصد کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے،بھارت اقلیتوں پر کیے جانے والے مظالم پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جس طرح سے اقلیتوں کے حقوق کو غصب کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم کیے جا رہے ہیں وہ اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ جی 20 کے ممالک کی قیادت ہندوستان کو پابند کرے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سمیت ہندوستان میں ہونے والے مظالم کو بند کرے،ہمیں امید ہے کہ تمام مذاہب کی قیادت ہندوستان کے اقلیتوں پر مظالم اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عالمی قراردادوں کو سامنے رکھتے ہوئے کسی بھی صورت مقبوضہ کشمیر میں کسی اجلاس کی تائید نہیں کریں گے۔