لندن(خصوصی وقائع نگار)پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اورسابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ منتخب وزیر اعظم کو ہٹانے میں ثاقب نثار،جنرل باجوہ اورجنرل فیض حمید ملوث تھے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق میاں نواز شریف نے کہا کہ کیا پاکستان کیساتھ ہونے والےاس بھیانک ظلم پربھی کوئی ازخود نوٹس لیاجائے گا؟کیا یہ مجرم کبھی عدالت میں بلائے جائیں گے ؟کیا پوچھا جائے گا کہ جسٹس شوکت صدیقی کو بینچ سے کیوں ہٹایا گیا ؟ جنرل فیض حمید نے2مرتبہ کہانواز شریف اور مریم نواز کو سزادینا قومی مفاد میں ہے، جنرل فیض حمید نے کہا اگرانہیں ضمانت ملی تو ہماری2سال کی محنت ضائع ہوجائے گی ؟یہ 2سال کی محنت کیا تھی اور نواز شریف کو سزا دلوانے میں کونسا قومی مفاد تھا ؟۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ کیا جنرل فیض حمید سے پوچھا جائے گا کہ جسٹس صدیقی کو کیوں کہا کہ نیب کورٹ میں سزا تو ہونی ہی ہونی ہے،اب صرف سزا کی مدت طے ہونا باقی ہے؟انکو کیسے معلوم تھا کہ سزا تو ہونی ہی ہونی ہے؟کیا جج محمد بشیر سے پوچھا جائے گا کہ جنرل فیض حمید کو کیسے علم تھا کہ سزا تو ہونی ہی ہونی ہے؟کیا انور کاسی سے سوال کیا جائے گا کہ انہوں نے جسٹس صدیقی کو کیوں بینچ سے ہٹایا اور کہا کہ خاموش رہیں یہ اوپر سے حکم ہے؟اوپر سے حکم کس کا تھا؟کیا اعجاز الاحسن سے بھی پوچھا جائے گا کہ انھوں نے بطور مانیٹرنگ جج اس انصاف کے قتل میں کیا مانیٹرنگ کی تھی جو آج تک چلتی ہی جا رہی ہے؟کیا جنرل باجوہ سے پوچھا جائے گا کہ انکی سرپرستی اور ناک کے نیچے جنرل فیض یہ سب کچھ کیسے کرتا رہا؟۔