اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تو دوسری طرف سری نگر ہائی وے پر موجود تحریک انصاف کے سینکڑوں کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں،پولیس نے عمران خان کا استقبال کرنے کے لئے آنے والے سینکڑوں کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے دھاوا بولتے ہوئے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا جبکہ شدید شیلنگ کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت میں میں نماز جمعہ کا وقفہ کر دیا گیا۔جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل دو رکنی بینچ درخواست کی سماعت کر رہا ہے۔دوران سماعت کمرہ عدالت میں وکلا کی نعرے بازی پر بینچ نے برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ایسا رویہ اپنایا گیا تو سماعت نہیں ہو گی۔سیکیورٹی اہلکاروں نے نعرے لگانے والے وکیل کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اس وکیل کو گرفتار کریں،اس نے یہ حرکت کیوں کی؟آج تک ہم نے اس وکیل کو کبھی نہیں دیکھا۔دوسری طرف چیئرمین تحریک انصاف کی ہائیکورٹ میں پیشی کے دوران وفاقی دارالحکومت میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ ہے،اسلام آباد کو چاروں طرف سے بند کرتے ہوئے پولیس اور نیم فوجی دستوں کے ذریعے محصور کر دیا گیا ،شہریوں کو نقل و حرکت میں سنگین مشکلات کا سامنا،سی نگر ہائی وے کو عملاً نو گو ایریا میں تبدیل کر دیا گیا،پرامن احتجاج، اظہار اور پرامن اجتماع کے بعد شہریوں کے نقل و حرکت کا آئینی حق بھی مکمل طور پر معطل،سری نگر ہائی وے پر موجود پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں سے علاقہ میدان جنگ بن گیا ۔سری نگرہائی وے پرعمران خان کے استقبال کے لئے آنے والے کارکنوں سے بھری وین کو پولیس نے قبضے میں لے لیا،پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کرتے ہوئے شیلنگ بھی کی جس سے کارکنوں اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے،پولیس نے سری نگر ہائی وے سے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔دوسری طرف پولیس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے 30 مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف کریک ڈاون کی آڑ میں پولیس اور نیم فوجی دستے عام شہریوں پر عرصہ حیات تنگ کر رہے ہیں،ایمبولینسز کی نقل و حرکت بھی مکمل ختم کر دی گئی، شہریوں کیلئے ہسپتالوں تک رسائی کا کاٹ دیا گیا،تین روز سے انٹرنیٹ کی غیرقانونی بندش کے ذریعے شہریوں کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے ساتھ دارالحکومت کے پنجاب اور خیبرپختونخوا سے کارگو روٹس کو کاٹ دیا گیا ،بیرونِ ملک روانگی کیلئے ایئرپورٹ کا رخ کرنے والے شہریوں کی ہوائی اڈے تک رسائی کو بھی کاٹ دیا گیا،وفاقی دارالحکومت میں خوف اور ہراسگی کا راج ہے۔
