پر تشدد احتجاج کے پیچھے کون تھا؟فرخ حبیب نے ایسے تین نام لے لئے کہ حکومت اور سیکیورٹی اداروں میں کھلبلی مچ جائے

لاہور(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ9مئی کے پر تشدد مظاہروں کی شفاف تحقیقات ہوں تو انکوائری میں سامنے آجائے گا کہ اس کے پیچھے وزیراعظم شہبا ز شریف،وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ ،نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور ان کے ہینڈلرز شامل ہیں ۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں فرخ حبیب نے کہا کہعمران خان کو 9 مئی کو رینجرز نے اغوا کیا، ان پر تشدد کیا، جب یہ منظر نامہ لوگوں نے دیکھا توقوم احتجاج کیلئے نکلی، چاہے 25 مئی ہو، 3 نومبر عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہو، چاہے 8 مارچ ظل شاہ ہو، 14 مارچ عمران خان کے گھر پر حملہ ہو، 18 مارچ عمران خان کے گھر زمان پارک کے دروازے توڑے گئے ہوں، جھوٹی ایف آئی آرز ہوں، ہماری قیادت کی گرفتاریاں ہوں یا ارشد شریف شہید کا قتل ہو، عمران خان نے قوم کو کبھی بھی پر تشدد احتجاج کی کال نہیں دی، عمران خان نے ہمیشہ پرامن احتجاج کرنےکی تلقین کی۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بندش کے باعث اب جو وڈیوز سامنے آئی ہیں ان میں سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اور نامعلوم افراد گولیاں چلا رہے ہیں، یہ نامعلوم ہی لوگوں میں انتشار پھیلانے کا سبب بنے، اس کی آزادانہ انکوائری ہونی چاہئے، جب انکوائری ہوگی تو سامنے آئے گا اس کے پیچھے محسن نقوی، رانا ثناءاللہ ، شہباز شریف اور ان کے ہینڈلرز شامل ہیں، یہ سب ایک منصوبہ بندی کے ذریعے کیا گیا۔فرخ حبیب نے کہا کہ کل سپریم کورٹ میں زیر التوا انتخابات کیس میں جو توہین عدالت کی گئی اس کی سنوائی ہے اور فضل الرحمان سپریم کورٹ پر حملہ آور ہونے کے وہاں دھرنا دینے جا رہے ہیں، پی ٹی آئی کے لیے اسلام آباد میں دفعہ 144 ہے اور 245 کے تحت فوج بلائی گئی، لیکن فضل الرحمان اور پی ڈی ایم کو دھرنے کے لیے سہولت دی جا رہی، کیا 1997 کی تاریخ دہرانی ہے کہ سپریم کورٹ پر حملہ کرنا ہے؟کیا سپریم کورٹ ادارہ نہیں ہے کیا اس کا کوئی تقدس نہیں؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری سپریم کورٹ کے تحت ایک انڈیپینڈینٹ کمشن بنایا جائے جو اس سب انتشار اور پرتشدد واقعات کی انکوائری کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں