لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ملک بھر میں فسادات،گھیراو جلاو اور توڑ پھوڑ کے سینکڑوں واقعات سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکن اور رہنما گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ حکومت اور پولیس کا دعویٰ ہے کہ کور کمانڈر ہاوس سمیت سرکاری عمارات کو لگائی جانے والی آگ کے پیچھے تحریک انصاف کی قیادت کا ہاتھ ہے،سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد پیرانہ سالی کے باجود گرفتار ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کور کمانڈر ہاوس میں آگ لگانے کے لئے کارکنوں کو اکسایا،دوسری طرف مسلم لیگ ن اور پولیس کی جانب سے عمران خان کی ہمشیرہ پر بھی الزام عائد کیا جارہا ہے کہ وہ کارکنوں کو توڑ پھوڑ اور گھیراو جلاو کے لئے اکساتی رہیں تاہم اب سابق وزیر اعظم عمران خان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ڈاکٹر یاسمین راشد اور اپنی بہن کی ایسی ویڈیوز شیئر کر دی ہیں جن میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد گاڑی کی چھت پر بیٹھ کر میگا فون کے ذریعے کارکنوں کو کور کمانڈر ہاوس سے باہر نکلنے کا کہہ رہی ہیں اور سختی کے ساتھ توڑ پھوڑ سے منع کر رہی ہیں۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ڈاکٹر یاسمین راشد اور اپنی بہن کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مرکزی پنجاب کی ہماری صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میری ہمشیرہ واضح طور پر مظاہرین کو جناح ہاو¿س کو نقصان نہ پہنچانے کی تلقین کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلا شک و شبہ یہ ان لوگوں کیجانب سے ایک جال تھا جو اس لئے پھیلایا گیا کہ اس کی آڑ میں تحریک انصاف پر جاری کریک ڈاو¿ن میں شدت لا سکیں اور مجھ سمیت ہمارے سینئر قائدین اور کارکنان کو جیلوں میں بھر کر اپنے اس وعدے کو پورا کر سکیں جو انہوں نے لندن پلان کے تحت نواز شریف سے کر رکھا ہے۔ عمران خان نے اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں جمعیت علماءاسلام ف کے مسلح جتھوں کی سپریم کورٹ میں داخل ہونے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ چنانچہ اس امر کا سراغ لگائے بغیر کہ سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کرنے یا درجنوں غیرمسلّح مظاہرین کی گولیاں لگنے سے اموات کا ذمہ دار کون تھا اور اس منصوبے کے تحت کہ پاکستان کی سب سے بڑی اور واحد سیاسی جماعت پر پابندی عائد کر دی جائے، تحریک انصاف کے تقریباً 7000 قائدین، کارکنان اور خواتین کو جیلوں میں ٹھونس دیا گیا ہے، اس دوران سیکورٹی ایجنسیز سپریم کورٹ پر قبضہ جمانے اور دستورِ مملکت کو پیروں تلے روندنے میں ان غنڈوں کی سہولت کاری میں مصروف ہیں، تمام شہری پرامن احتجاج کیلئے تیار رہیں کیونکہ اگر عدالت عظمیٰ اور آئین کو تباہ و تاراج کردیا گیا تو تصورپاکستان ہی دم توڑ دے گا۔
مرکزی پنجاب کی ہماری صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میری ہمشیرہ واضح طور پر مظاہرین کو جناح ہاؤس کو نقصان نہ پہنچانے کی تلقین کررہی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 15, 2023
بلا شک و شبہہ یہ ان لوگوں کیجانب سے ایک جال تھا جو اس لئے پھیلایا گیا کہ اس کی آڑ میں تحریک انصاف پر جاری کریک ڈاؤن میں شدّت لا سکیں اور مجھ سمیت… pic.twitter.com/pVNrgevVYE