وزیراعظم میاں شہباز شریف نے واضح طور پر کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے اداروں پر حملہ افسوسناک ہے، قومی اہمیت کے حامل جناح ہاو¿س کو بے دردی سے نذر آتش کیا گیا، 75 سال میں جو دشمن نہ کر سکا وہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنان نے کردیا،کسی گناہ گار کو نہیں چھوڑیں گے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں، 9 مئی کو سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا،جنہوں نے منصوبہ بندی کی اور اکسایا وہ دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں،جناح ہاو¿س عمارت نہیں بلکہ لہو سے عبارت ایک گھر تھا، ایسے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایسی صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ کیا 75 سال میں کبھی ایسا واقعہ ہوا؟جی ایچ کیو اور میانوالی ائیر بیس پر حملے کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ کروڑوں ماوں اور بچوں اور بزرگوں کو حفاظت اور سکون مہیا کیا گیا ،وہ سپوت ،وہ شہید ،وہ غازی ان کی بے حرمتی کی گئی ،ان کے گھروں میں بلوے کئے گئے ،جی ایچ کیو اور میانوالی ائیر بیس پر حملے کیے گئے،آئی ایس آئی کے فیصل آباد دفتر کی طرف رخ کیا گیا ،ایف سی سکول میں تباہی کی گئی ، 75 سال میں کبھی ایسا دلخراش منظر نہیں دیکھا تھا ،میں سمجھتا ہوں کہ ہم آج ایسے موقع پر یہاں بیٹھے ہیں کہ ہمیں اس سراری صورتحال کا جائزہ لینا ہو گا ،پاکستان کے 22کروڑ رعوام اور حکومت یک جان اور دو قالب ہیں اور اپنی پاک فوج کے ساتھ مکمل طور پر وابستگی کا اظہار کرتے ہیں ، ایسے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایسی صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے لاہور میں میٹنگ کی تھی اور میں نے کہا تھا کہ اس طرح کا دلخراش منظر کبھی کسی پاکستانی نے نہیں دیکھا اور یہ کن کے ساتھ کیا گیا جنہوں نے وطن کی خاطر اس دنیا کو چھوڑ کر اگلے جہان چلے گئے ،میں پھر وہ بات دہرانا چاہتا ہوں کہ ان کی بیویاں بیوہ ہو گئیں ،ان کے بچے یتیم ہو گئے ،ان کے ماں باپ کی آنکھوں میں قیامت تک آنسو خشک نہیں ہو سکتے ،ان کا قرض یہ قوم ادا نہیں کرسکتی ،میں نے کہا تھا کہ جو پلانر ہیں اور جنہوں منصوبہ بندی کی ہے ،ان بلوائیوں کو اکسایا ،ان کو لیڈ کیا ،اپنے سامنے یہ توڑ پھوڑ اور گھروں کو آگ لگائی ،شہیدوں اور غازیوں کی بےحرمتی کی وہ کسی رعایت کے قابل نہیں ہیں ،انہیں ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لانا ہو گا ،اگر وزیر اعظم بھی کہے کہ کسی گناہ گار کو چھوڑ دو تو وزیراعظم کا حکم ماننے سے انکار کر دو اور کسی بے گناہ کسی صورت تنگ نہیں کریں گے ،وزیراعظم بھی کہے کہ اس کو تنگ کرو تو آپ تنگ نہیں کریں گے ،میں نے72گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی ۔
