جہانگیر ترین کون سی نئی سیاسی جماعت بنانے جا رہے ہیں؟خود ہی بتا دیا

لاہور (سٹاف رپورٹر ) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے سابق رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ 10سال گزارے، نئی پارٹی بنانے کا ابھی سوچا نہیں اور نہ ہی ایسی باتوں کا یہ وقت ہے، ہم نے جناح ہاو¿س میں جو دیکھا بہت افسوس ہے،ساری زندگی پاکستان میں گزاری، سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ جناح ہاو¿س پر ایسا کچھ ہوسکتا ہے؟ قومی اثاثے کے ساتھ جنہوں نے ایسا کیا ان کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئے، یہ لوگ پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھا کر اندر گئے ، یہ انہیں کے ورکرز ہیں ، ماضی میں لوگوں کو سزائیں دی گئیں، کوئی ایسی حرکت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، اس کی کوئی معافی نہیں ہے ، امید ہے جن لوگوں نے یہ پلان کر کے کروایا ہے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، یہ پاکستان کی آئندہ تاریخ کیلئے بہت اہم ہے ۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق جہانگیر ترین نے وزیراعظم کے مشیر عون چوہدری، فیصل حیات جبوانہ اور اسحاق خاکوانی کے ہمراہ کور کمانڈر ہاوس لاہور کا دورہ کیا ،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے جناح ہاوس اور جی ایچ کیو پر حملے کے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے بلکہ بہت زیادہ دکھ ہے ، جناح ہاوس کے ساتھ کس قسم کا برتا وکیا گیا؟ کون سے ایسے لوگ ہیں جن کی ایسی سوچ ہے کہ یہاں پر آکر وہ یہ کام کر سکتے ہیں؟ اپنے دوست کوکہہ رہاتھا کہ یہ کام ہو گیا، ہم نے ساری زندگی پاکستان میں گزاری ہے ، ایسا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاکہ کورکمانڈر میں ایسی حرکت کی جائے ، جن لوگوں نے یہ کروایا ہے اور جنہوں نے یہ کیا ہے ، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، اللہ لوگوں کو عقل اور سمجھ دے ، ایسی چزیں قومی اثاثے کے ساتھ نہیں کر سکتے، اس کی کوئی معافی نہیں ہے ، امید ہے جن لوگوں نے یہ پلان کر کے کروایا ہے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، یہ پاکستان کی آئندہ تاریخ کیلئے بہت اہم ہے ۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ 75 سالوں میں کسی نے ایسا سوچا بھی نہیں ، ذوالفقار علی بھٹو کو سزا دی گئی ، بینظیر کو شہید کر دیا گیا ، نوازشریف جیل میں تھے ، مریم نواز ملنے گئیں تو انہیں وہاں گرفتار کر لیا گیا ، جیل میں رکھا ، ایسی ایسی لوگوں کو سزائیں دی گئیں مگر کبھی کسی نے ہمت نہیں کی اور سوچا نہیں ایسی حرکت کرنے کا، کسی کے گھر میں گھسنا ہماری تہذیب نہیں ۔جہانگیر ترین نے کہا کہ ایسا دوبارہ نہیں ہونا چاہئے، عمران خان سے دو سال پہلے دوستی ختم ہوگئی، حملہ کرنے والے تحریک انصاف کے کارکن تھے۔ نئی جماعت بنانے کے سوال پر جہانگیر ترین پہلے مسکرائے اور پھر کہا کہ سیاسی باتیں کرنے کا موقع نہیں۔ تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں