لاہور(سٹاف رپورٹر)9 مئی کے واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کا کڑا وقت شروع ہو چکا ہے،عوامی مقبولیت کے عروج پر کھڑے سابق وزیر اعظم عمران خان کے کئی کھلاڑی انہیں چھوڑ رہے ہیں،ہر گذرتے دن کے ساتھ ہی اب تحریک انصاف کی وکٹیں دھڑا دھڑ گرنا شروع ہو گئی ہیں،کپتان کے کھلاڑی”کڑے وقت“میں ساتھ کھڑے ہونے کی بجائے”اعلان لا تعلقی“کرتے ہوئے”پویلین“لوٹنا شروع ہو گئے ہیں ۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق تحریک انصاف کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے،محمود مولوی اور عامر کیانی کے بعد اب پی ٹی آئی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد اور سابق مشیر وزیر اعظم ملک امین اسلم نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کر لی ہیں۔سابق مشیر وزیر اعظم برائے موسمیاتی تبدیلی اور تحریک انصاف کے رہنما ملک امین اسلم نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔ملک امین اسلم تحریک انصاف کی ٹکٹ پر اٹک سے الیکشن لڑے تھے اور منتخب ہو کر بلین ٹری منصوبے کے سربراہ اور وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی بھی رہ چکے ہیں۔ملک امین اسلم نے پریس کانفرنس میں تحریک انصاف چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں 13 سال قبل اس جماعت میں شامل ہوا لیکن آج یہ وہ جماعت نہیں جس میں شامل ہوا تھا۔کرپشن کے خاتمے کے ایجنڈے پر پی ٹی آئی کو جوائن کیا اور بلین ٹری سونامی کا منصوبہ شروع کیا،اس منصوبے کو شفاف انداز میں مکمل کیا،پی ٹی آئی کا نظریہ امن پسندی اور ملک میں انصاف کی بالادستی کیلئے تھا لیکن 9 مئی کے واقعات نے مجھ جیسے لوگوں کو دھچکا دیا، 9 مئی شہدا کی یادگاروں تک کو نہیں چھوڑا گیا،پی ٹی آئی کی قیادت کو انٹرا پارٹی انکوائری کرنی چاہئے تھی اور واقعات میں ملوث عناصر کو خود بے نقاب کرنا چاہئے تھا لیکن یہ ایجنڈا ہمارے دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کر رہا ہے،پاکستان ہے تو ہم اور ہماری سیاست ہے،مجھ پر کوئی دباو نہیں،پی ٹی آئی کے ایجنڈے کے ساتھ اب نہیں چل سکتا، اس ایجنڈے نے پارٹی کو ہائی جیک کر لیا ہے،پارٹی کی تحریک غلط سمت میں چل پڑی ہے،اس لئے آج بغیر کسی دباو کے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں،اس وقت پارٹی کا ایجنڈا کوئی اور چلا رہا ہے،کون لوگ تھے جو بتا رہے تھے کہ تنصیبات پر حملہ کرنا ہے؟عمران خان تو آج بھی کہتے ہیں قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا،میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا حصہ ہوں، 9 مئی کو پر تشدد حملوں کے حوالے سے کوئی میٹنگ نہیں ہوئی،کالی بھیڑیں پارٹی کو کھائی میں پھینک رہی ہیں۔دوسری طرف تحریک انصاف کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد نے پارٹی سے علیحدگی کی تصدیق کر دی ہے جبکہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ 24 گھنٹوں میں پریس کانفرنس کریں گے۔ذرائع کے مطابق سیف اللہ ابڑو کا پی ٹی آئی کے موجودہ بیانیے سے اظہار لاتعلقی کر چکے ہیں اور انہوں نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔
اس سے قبل جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کی۔پریس کانفرنس کرنے والے ارکان میں تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے ظہیر الدین علی زئی،عون حمید ڈوگر،عبدالحی دستی،نیاز گشکوری،علمدار قریشی،قیصر مگسی،ملک مجاہد میتلا، اشرف خان رند،ملک جہانزیب وارن اور ملک مجتبی میتلا شامل تھے۔ظہیرالدین علی زئی کا کہنا تھا کہ عسکری تنصیبات پر حملہ انتہائی شرم ناک ہے،پاکستان ہے تو سیاست ہے،پاکستان نہیں توکچھ بھی نہیں ہے۔اشرف رند نے کہا کہ سب سے پہلے ریاست،پھر سیاست ہے، 9 مئی کے واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں،پاک فوج کے گھروں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں،یہاں کسی جماعت کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔قیصرمگسی کا کہنا تھا کہ ہم افواج پاکستان اور ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں،پاکستان کی قوم کی ترجمانی کرنے آئے ہیں،پاکستان کا نقصان ہم سب کا نقصان ہے،یہ مذموم حرکت کرنے والے کیفر کردارتک پہنچیں گے،کوئی محب وطن ملک دشمن پارٹی کاحصہ نہیں رہ سکتا۔صحافیوں کی جانب سے پی ٹی آئی چھوڑنے سے متعلق سوال پر ارکان نے جواب دینے سے گریز کیا اور پریس کانفرنس ختم کر دی تاہم اشرف رند نے کہا کہ ہم آج ملک اور افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں،آئندہ پریس کانفرنس میں سیاسی معاملات پر بات ہو گی۔