اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے پاکستان میں دس سے زائد شہروں سے حج پروازیں روانہ ہو تی ہیں۔لاہور ،کراچی اور پشاور سے بھی اگلے برس روڈ ٹو مکہ منصوبہ شروع کریں گے۔سب کی امیگریشن نہیں بلکہ صرف 26 ہزار عازمین اسلام آباد سے سعودی عرب روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت جائیں گے۔ملک کے دیگر شہروں سے جانے والے عازمین کی امیگریشن سعودی عرب میں ہوگی۔ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ عازمین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کررہے ہیں کسی کو مفت حج نہیں کرنے دیں گے جو قربانی خود کرنا چاہتے ہیں انہیں 720 ریال واپس کردیں گے۔خواہش ہے کہ عازمین حج کو سعودی عرب میں اخراجات کے لئے کیش بھی فراہم کیا جائے ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آبادانٹر نیشنل ائیر پورٹ پرسعودی سفیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ گزشتہ برس پاکستانیوں کا حج پانچ ہزار ڈالر میں ہوا تھا جب کہ رواں برس حج 4ہزار ڈالر سے بھی کم میں ہورہاہے. روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ بہت اہمیت کا حامل ہے۔اس منصوبے کے حوالے سے سعودی حکومت کا شکر گزار ہوں۔سعودی عرب اور پاکستان کے درمیاں روڈ ٹو مکہ منصوبے کے حوالے سے باقاعدہ معاہدہ ہو گیا ہے انھوں نے کہا کہ ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ عازمین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کررہے ہیں کسی کو مفت حج نہیں کرنے دیں گےجس کے پاس وسائل نہیں اس پر حج فرض نہیں ہے۔اس مرتبہ کئی برس کے بعد پاکستانی عازمین پورے کوٹے کے تحت حج کررہے ہیں۔گزشتہ برسوں میں حرم کی توسیع اور کرونا کی وجہ سے حج کوٹہ کم کردیا گیا تھا۔گزشتہ برسوں میں حج کوٹہ کم ہونے اور دیگر مسائل کے سبب روڈ ٹو مکہ منصوبہ اسلام آباد کے سوا دیگر شہروں میں شروع نہ کیا جاسکا۔ انھوں نے کہا کہ معاونین ،عازمین حج سے وصول ہونے والی رقم سے سعودی عرب جاتے ہیں۔ معاونین حج اپنے عزیز و اقارب اور سفارشی حضرات کو غریب حجاج کے خرچے پر حج پر بھیجنے کا راستہ ہے میں اس راستے کو بند کرنے کا شدید حامی ہوں اگر وزارت میں رہ گیا تو اس پر ضرور پالیسی بنا کر جاوں گا_وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ مدینہ پاک میں 70سے 80 فیصد اور مکہ میں زیادہ تر عمارتیں حرم شریف سے قریبی علاقوں میں حاصل کرلی گئی ہیں۔حکومت عازمین حج کو اضافی رقم وصول کئے بغیر قربانی
کی سہولت فراہم کررہی ہے۔جو قربانی خود کرنا چاہتے ہیں انہیں 720 ریال واپس کردیں گے۔خواہش ہے کہ عازمین حج کو سعودی عرب میں اخراجات کے لئے کیش بھی فراہم کیا جائے۔میرا خیال ہے کہ عازمین حج کو سمندر کے راستے بھی بھجوانا چاہئے۔ہوائی راستے کے ساتھ سمندری راستے سے بھجوانے کے معاملے کا بھی جائزہ لیں گے۔
