اسلام آباد(وقائع نگار)پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے درمیان سٹاف لیول معاہدے میں تاخیر کی وجوہات سامنے آگئیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق معاہدے میں التواء کی وجہ بین الااقومی اور پاکستان کی سیاسی صورتحال ہے،پاکستان کو 1998 جیسے ان دیکھے دباو کا سامنا ہے۔پاکستان کو 1998 میں ایٹمی دھماکوں کے بعد بھی ایسے ہی دباو کا سامنا تھا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو قرض کی رقم الیکشن مہم میں استعمال ہونے کا خدشہ ہے،آئی ایم ایف چاہتا ہے قرض کی رقم سیاسی فائدے کے لئے استعمال نہ ہو،آئی ایم ایف متوقع نگران حکومت کو معاہدے پر کاربند رہنے کی بھی ضمانت چاہتا ہے جبکہ بجٹ میں ایسے اہداف چاہتا ہے جن سے انحراف نہ ہو سکے،اگست سے اکتوبر تک قرض کی رقم آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق استعمال نہ ہونے کی ضمانت بھی ایک مطالبہ ہے۔
آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بجٹ میں کسی شعبے کے لئے مختص فنڈز بجٹ منظور ہونے کے بعد دوباری کسی اور طرف منتقل نہ کئے جا سکیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان سے ایسے مطالبات پر عمل کا مطالبہ کیا گیا جو مذاکرات کا حصہ نہیں تھے،یہ مطالبات امریکہ کی طرف سے مختلف سطح پر ہونے والی ملاقاتوں میں سامنے آئے۔ذرائع کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے معاشی تعلقات بھی معاہدہ نہ ہونے کی ایک وجہ ہے جبکہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے درمیان معاہدہ نہ ہونے کی دوسری وجہ اعتماد کا فقدان ہے۔