وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی اطةر محبوب کے کڑے دن شروع ،محکمہ اینٹی کرپشن نے طلبی کا نوٹس جاری کردیا

بہاولپور(ایجوکیشن رپورٹر)اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سکینڈل سامنے آنے کے بعد سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب کے کڑے دن شروع ہو گئے،ایک ہفتہ قبل انہیں امریکہ جانے سے اس وقت روک دیا گیا جب وہ کراچی ائیرپورٹ سے امریکہ روانگی کے لئے تیار تھے،اب محکمہ اینٹی کرپشن نے تین مختلف الزامات پر انہیں طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب یونیورسٹی ٹاون تھری جنرل باڈی اجلاس کا حقائق سے ہٹ کر اعلامیہ جاری کیا گیا،متاثرین کا الزام
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب کو تین مختلف الزامات پر آج اینٹی کرپشن بہاولپور میں طلب کیا گیا تھا تاہم وہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر پیش نہیں ہوئے۔ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ڈاکٹر اطہر محبوب کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن کے الزامات ہیں، سابق وائس چانسلر پر الزام ہے کہ انہوں نے 197 جونیئر کلرکس کی غیر قانونی بھرتیاں کیں۔سابق وائس چانسلر نے غیر قانونی طور پر 983 جونیئر سٹاف بھرتی کیا اور یونیورسٹی جونیئر سٹاف کی بھرتی میں غیر قانونی طور پر عمر میں رعایت دی گئی۔اکیڈمک بلاک کے لیے 308 ملین کے فرنیچر کا ٹھیکہ من پسند ٹھیکے داروں کو دیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سابق وی سی کی امریکا ’نکلنے‘ کی کوشش ناکام بنادی گئی

سابق وائس چانسلر نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پرائیویٹ گاڑیاں کرائے پر حاصل کیں۔اطہر محبوب نے اپنے سٹاف کو تقریباً پانچ ملین کی ایڈوانس ادائیگیاں کیں،پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 7 سکیموں کے لیے 8 ارب روپے کی سکیمیں من پسند فرم کو دیں۔سابق وائس چانسلر کے خلاف یونیورسٹی ٹرانسپورٹ ونگ میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن کے الزامات ہیں۔انکے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے کنٹرولر،ایڈیشنل رجسٹرار خزانچی اسسٹنٹ پروفیسرز اور لیکچررز کی میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں کیں۔ڈاکٹر اطہر محبوب پر آئی ٹی آلات کی خریداری میں بھی بڑے پیمانے پر گھپلوں کے الزامات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سکینڈل کے بعد یوای ٹی لاہور کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر منصور سرور بھی ریڈارپر آگئے 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں