ایئرکنڈیشنر اور ہیٹر کی ضرورت ختم کرنے والا پینٹ ایجاد

ایئرکنڈیشنر اور ہیٹر کی ضرورت ختم کرنے والا پینٹ ایجاد

واشنگٹن(مانیٹڑنگ ڈٰسک) سائنسدانوں نے ایک ایسا پینٹ ایجاد کر لیا ہے جس کے استعمال سے گھر گرمیوں میں ٹھنڈا اور سردیوں میں گرم رہتا ہے، سائنسدانوں کا تعلق امریکی اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے ہے۔
مقر جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایجاد کردہ پینٹ ائیر کنڈیشنر اور ہیٹر (heating) کا متبادل ثابت ہوگا۔تحقیقی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں توانائی کا 13 فیصد حصہ ائیر کنڈیشنرز اور ہیٹنگ سسٹم کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہی دونوں زہریلی گیسوں کا 11 فیصد حصہ بھی خارج کرتے ہیں۔رپورٹ کے تحت نئے پینٹ کے استعمال سے گھر کو ٹھنڈا کرنے کیلئے آنے والے توانائی کے خرچ میں 21 فیصد کمی واقع ہو گی جو بجلی کے بلوں میں کمی کا اہم ذریعہ ثابت ہو گی۔تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیار کیا جانے والا پینٹ متعدد رنگوں میں دستیاب ہو گا تاکہ صارفین اپنی پسند کے رنگ کا انتخاب کرسکیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح دیگر کئی پینٹس گزشتہ برسوں میں تیار کیے گئے لیکن چونکہ وہ صرف سلور یا گرے رنگوں میں دستیاب ہیں اس لیے لوگوں کو متوجہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں جب کہ اب اسٹینفورڈ یونیورسٹی کا تیار کردہ نیا پینٹ مختلف رنگوں میں دستیاب ہو گا۔
ایجاد کردہ پنٹ کے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمارت کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اسے باہری دیواروں اور چھت پر استعمال کرنا ہو گا جہاں وہ سورج کی انفرا ریڈ روشنی کو رنگ والی تہہ سے گزار کر نچلی تہہ سے واپس منعکس کر دے گا جس سے عمارت حرارت جذب نہیں کرے گی۔ماہرین کے مطابق تیار کیا جانے والا پینٹ 80 فیصد انفرا ریڈ روشنی منعکس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اسے ٹرک اور ٹرینوں پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔تحقیقی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ عام مارکیٹ میں یہ پینٹ لوگوں کے لیے کب تک دستیاب ہو گا؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں