سابق صدر ٹرمپ کو دھمکی آمیز زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو 22سال قید کی سزا

سابق صدر ٹرمپ کو دھمکی آمیز زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو 22سال قید کی سزا

واشنگٹن(مانیڑنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیکیورٹی حکام کو دھمکی آمیز زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو 22 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے، یہ بات امریکی محکمہ انصاف نے بتائی ہے۔
”پاکستان ٹائم ”کے مطابق کینیڈا اور فرانس کی دوہری شہریت رکھنے والی 55 سالہ پاسکل سیسیل ویرونیک فیریئر نے رواں سال کے شروع میں اپنے جرم کا اعتراف کرلیا تھا۔امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خاتون نے وائٹ ہاس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکساس اسٹیٹ کی سیکیورٹی کے آٹھ دیگر حکام کو زہر آلود رائسن سے بھرے خطوط بھیجے تھے۔کے حکام نے زہریلے مواد سے بھرے ہوئے خط کا لفافہ ضبط کیا جو وائٹ ہاس پتے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیجا گیا تھا۔امریکی حکام کے مطابق لفافے میں زہر آلود مواد رائسن موجود تھا جو ارنڈی کی پھلیوں سے تیار کیا جاتا ہے، اس زہریلے مواد کی معمولی مقدار بھی سونگھنے، نگھلنے یا ٹیکہ لگانے سے جسمانی اعضا ناکارہ ہو جاتے ہیں۔حکام نے خط میں موجود مواد کو ایک گودام میں ٹیسٹ کیا تھا جس کے بعد اس میں رائسن زہر ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔فیریئر کو دو دن بعد بفیلو اور فورٹ ایری، اونٹاریو کے درمیان کینیڈا اور امریکہ کی سرحد پر گرفتار کیا گیا تھا۔فیریئر کو دو دن بعد بفیلو اور فورٹ ایری، اونٹاریو کے درمیان کینیڈا اور امریکہ کی سرحد پر گرفتار کیا گیا تھا۔میڈیا کے مطابق استغاثہ نے بتایا کہ خاتون نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے ستمبر 2020 میں کینیڈا کے صوبے کیوبیک میں اپنی رہائش گاہ پر رائسن بنائی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں