چیف جسٹس انصاف کر کے جائیں ورنہ۔۔۔عثمان ڈار نے اپنی بیوہ والدہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایسی بات کہہ دی کہ ہر آنکھ نم ہو جائے

لاہور(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے رہنما عثمان ڈار نے اپنی بیوہ والدہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی اور کہا ہے کہ اگر چیف جسٹس نے جانے سے پہلے انصاف نہ کیا تو میں اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑوں گا،بے شک اس کا انصاف سب سے بہتر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:”ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے،چیف جسٹس نوٹس لیں“شاہ محمود کا الیکشن میں تاخیر کو چیلنج کرنے کا اعلان
”پاکستان ٹائم“کے مطابق عثمان ڈار نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنی والدہ کے ویڈیو پیغام کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میری بوڑھی ماں نے آج چیف جسٹس پاکستان سے انصاف کی اپیل کی ہے،چیف جسٹس صاحب ایک فریادی ماں اپنے خلاف ہوئے ظلم پر آپ سے انصاف چاہتی ہے،آج لگائیں اپنی عدالت اور بلائیں ان درندوں کو جنہوں نے اس ماں کے سر سے پہلے چادر کھینچی،پھر عزت پر حملہ آور ہوئے اور اب گھر کے چھت چھین کر سڑک کے باہر کھڑا کر دیا،میری بیوہ ماں کو اس گھر سے نکالا گیا ہے جو ان کے مرحوم شوہر کا ہے اور میری ملکیت میں بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب،جانے سے پہلے امر ہو جائیں،آج اسی دنیا میں عدالت لگائیں،میں بھی حاضر ہونے کیلئے تیار ہوں لیکن انصاف کر کے جائیں ورنہ اپنے انصاف کا معاملہ اللہ پر چھوڑوں گا اور بے شک اس کا انصاف سب سے بہتر ہے۔عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں میرا یہ پیغام چیف جسٹس پاکستان تک پہنچانے میں میری مدد کریں۔

یہ بھی پڑھیں : عمران خان کو جیل میں سہولتوں کی فراہمی کئی دن بعد شیو بنائی ،نماز جمعہ مسجد میں ادا کی

اس سے قبل اپنے ایک اور ٹویٹ میں عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں میرا گھر،فیکٹری،کاروبار مکمل سیل کر دیا گیا ہے،جناح ہاوس سمیت ہر قسم کی پراپرٹی کو سیل کر کے میری بوڑھی والدہ،اہل خانہ اور بچوں کو گھر سے نکال دیا گیا ہے،میرے گھر کی پردہ دار خواتین اور بچوں کو گھر سے نکال کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا ہے،میری بیوہ ماں،اہلیہ اور بہنوں کو زبردستی گھر سے نکال کر میرا اور میرے خاندان کا مکمل کاروبار سیل کر دیا گیا،کم از کم ڈھائی ہزار افراد فیکٹریوں میں کاروبار کرتے ہیں،جن پراپرٹیز کو سیل کیا گیا وہ میرے اکیلے کی ملکیت نہیں،ظالم ظلم اور بر بریت کی اس سطح تک گر چکا ہے جو نا قابل بیان ہے،ریاستی مشنری پوری قوت سے میرے خاندان پر ٹوٹ پڑی ہے،ماوں بہنوں اور بیٹیوں کے سر سے چادر چار دیواری کھینچنے والے اللہ کے انصاف سے ڈریں،آزاد ملک میں ہم سے جینے کا رہنے کا حق چھین لیا گیا ہے،جعلی مقدمات بنا کر انتقامی کاروائی کیلئے اپنی ہی سر زمین پر اشتہاری بنا دیا گیا ہے،محب وطن پاکستانیوں سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے،میں اللہ کے حضور اپنی والدہ کی مسلسل تضحیک کرنے والوں کا انصاف مانگتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں اعلی عدلیہ سے اپیل کرتا ہوں اس بربریت کا فوری اور بلا تاخیر نوٹس لیا جائے،میں ہر سطح پر قانون کا سامنا کرنے اور عدالتوں کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہوں لیکن اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ میرے ساتھ قانون کے مطابق سلوک ہو گا؟قانون اور اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن قانون پر عملدرآمد کون کروائے گا؟معزز ججز کے حالیہ فیصلے چیخ چیخ کر بتا رہے ہیں کہ انتقامی کاروائی کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یوٹیلٹی سٹورز پرغریبوں کیلئے سبسڈی ختم،10کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 772روپے اضافہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں