واپڈا ملازمین کی مفت بجلی کی سہولت ختم ہونے کاامکان

واپڈا ملازمین کی مفت بجلی کی سہولت ختم ہونے کاامکان

 پشاور(عدالتی رپورٹر ) ملک بھر کے بجلی صارفین سے بلوں میں مختلف ٹیکسز وصول کرنے کے ساتھ ساتھ واپڈا اور دیگر سرکاری افسران کو مفت بجلی کے یونٹ دینے کے اقدام کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا اور امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ عدالت اس سلسلے میں دائر درخواست منظور کرسکتی ہے۔ امین الرحمان یوسفزئی ایڈووکیٹ  کی طرف سے دائر درخواست میں واپڈا، نیپرا، آل ڈسکوز، واٹر اینڈ پاو ڈویژن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا  جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس وقت پاکستان کے عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں اور واپڈا حکام نے ان کو مختلف طریقوں سے اذیت میں مبتلا کیا ہوا ہے،

یہ بھی پڑھیں:اسحاق ڈار بھی نوازشریف کی وطن واپسی کے مخالف نکلے

پاکستان میں بجلی کی پیدوار مطلوبہ ضرورت سے بھی زیادہ ہے تاہم صارفین کو بجلی کی عدم فراہمی کے ساتھ ساتھ مختلف نوعیت کے ایسے ٹیکسز بجلی بلوں میں ارسال کیے گئے جس کا صارفین کو علم ہی نہیں۔ مزید کہاکیا گیا ہے کہ حکومت ایک طرف مہنگائی کا رونا رو رہی ہے تو دوسری جانب سارا بوجھ عوام پر ڈٓال رہی ہے اور اشرافیہ اس سے مبرا ہے۔ استدعا کی گئی ہے کہ واپڈا حکام کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ بجلی کے بلوں میں یکسانیت لائی جائی اور تمام ٹیکسز کو ختم کیا جائے ،موجود حالات کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر بجلی بلوں میں ٹیکسز ختم کیے جائیں اور صارفین کو ریلیف دیا جائے جو بھی مفت بجلی استعمال کر رہے ہیں ان سے یہ یونٹس کاٹ دیے جائیں اور انکے مفت یونٹس بند کیے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں