عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کو واضح اور دوٹوک پیغام دے دیا

شانگلہ (وقائع نگار خصوصی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا کی غلام حکومت ملک میں بھارت، اسرائیل اور امریکا کا ایجنڈا لاگو کر رہی ہے ،اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہی تو قوم کبھی انہیں معاف نہیں کرے گی۔
شانگلہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک پچھتر سال قبل ایک نعرے پر بنا تھا، ہمارے دین کا راز یہ کہ اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں ہے، صرف پتھر کے بت کی پوجا شرک نہیں پیسے کے بت کی پوجا بھی شرک ہے، جھوٹ بولنے والے کی پوجا شرک ہے، اور خوف کے بت کی پوجا سب سے بڑا شرک ہے کیونکہ خوف ایک قوم کو غلام بنا دیتا ہے، کبھی کوئی بڑا انسان نہیں بتا جو سب سے پہلے خوف کے بت کو نہیں توڑتا ہے، جو قوم خوف کے کے بت کو نہیں توڑتی وہ غلام بن جاتی ہے ،میں آج آپ کے پاس پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک کے لیے آپ کے پاس آیا ہوں، حقیقی آزادی یہ ہے جب قوم اپنے ملک کے لوگوں کے لیے فیصلے کرتی ہے کسی اور ملک کے لیے فیصلے نہیں کرتی ہے، حقیقی آزادی اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھ گئی ہے، 30 لیٹر اضافہ کردیا گیا جبکہ بھارت نے چند روز قبل 25 روپے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت کم کی ہے، ایک آزاد ملک کیسے فیصلے کرتا ہے اور ایک غلام ملک مجبور ہوجاتا ہے، اسے فیصلے کے لیے جس سے اس کے ملک کو نقصان پہنچتا ہے ، بھارت نے روس سے 30 فیصد کم پر تیل خریدا ہے ہماری حکومت بھی روس سے پیٹرول خریدنا چاہتی سازش کے تحت ہماری حکومت چلی گئی، اب یہ امریکا کے غلاموں کی حکومت نے امریکا سے ڈر کر روس سے 30 فیصد کم پر تیل نہیں خریدا کیونکہ امریکا سے اجازت نہیں ملی، اس کے نتیجے میں قوم کے اوپر مہنگائی کا بوجھ پڑنا شروع ہوگیا ہے، جب ڈیزل اور تیل مہنگا ہوتا ہے توسب مہنگا ہوتا ہے، بھارت کی آزاد خارجہ پالیسی ہے اس لیے وہ روس سے سستا تیل خرید سکتے ہیں، پاکستان سستا تیل نہیں خرید سکتا کیونکہ امریکا کے خلاف اوپر بیٹھ گئے ہیں، یہ امریکا کی اجازت کے بغیر کچھ نہیں کرتے اور امریکا پاکستان کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ اپنے لوگوں سستا پیٹرول اور ڈیزل بیچے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا ایک وفد اسرائیل گیا ہے اس میں ایک پاکستان کا نوکر بھی ہے جو سرکاری ادارے میں کام کرتا ہے، یہ ہندوستان سے اچھے تعلقات کرنا چاہتے ہیں جبکہ وہ کشمیریوں پر ظلم کر رہے ہیں، ہماری ملک کی خارجہ پالیسی یہ تھی کہ قائد اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا جب تک فلسطینیوں سے انصاف نہیں ہوتا، یہ ہماری حکومت کا بھی نظریہ تھا، لیکن امریکا کی غلام حکومت بھارت، اسرائیل اور امریکا کا ایجنڈا لاگو کر رہی ہے، شہباز شریف نے کہا تھا کہ گندم خریدنے کے لیے اپنے کپڑے بیچ دوں گا، جب سے یہ آئے ہیں آٹا مہنگا ہوگیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ شانگلہ اپ نے اس حقیقی آزادی کی تحریک میں میرے ساتھ کھڑا ہونا ہے، ہم کسی سپر پاور کو نہیں مانتے اور صرف اللہ کے سامنے جھکتے ہیں، ہم حق اور سچ پر کھڑے ہوتے ہیں، ہم خوف کے بت کو توڑ کر صرف اپنے نظریے پر چلتے ہیں، ہماری یہ آزادی کی تحریک اس وقت تک چلے گی جب تک یہ حکومت صاف اور شفاف الیکشن نہیں کرائے گی، ہماری قوم چاہتی ہے کہ اس ملک میں وہ پارٹی اقتدار میں آئے جو ہماری قوم کے ووٹوں سے آئے، ہم امریکا اور باہر کی حکومتوں کا حکم نہیں مانتے کہ عمران خان کو ہٹا کر دوسرے کو لے آو¿ کیونکہ یہ ہماری خدمت کرے گا اور یہ وہ پالیسی بنائیں گے جو امریکا کے لیے ہوں گی، ان دونوں جماعتوں کے دور میں امریکا نے 400 ڈرون حملے کیے لیکن ان دونوں کی قیادت نے ایک دفعہ اس کی مذمت نہیں کی، ان غلاموں نے کبھی ایک دفعہ بھی ان ڈرون حملوں کے خلاف آواز بلند نہیں کی، اس لیے ہم نے اپنی حقیقی آزادی کی تحریک چلانی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت میں شرح نمو میں اضافہ ہو رہا تھا اور وہ 5.6فیصد تھی، ہمارے کسانوں کو کبھی فصلوں پر اتنا پیسہ نہیں ملا اور نہ ہی اتنی پیداوار ہوئی جو ہمارے دور میں ہوئی، ہمارے دور میں 50سال بعد صنعت نے اتنی تیزی سے ترقی کرنی شروع کی، ہماری آمدنی بڑھ گئی، ٹیکس اکٹھا کرنا بڑھ گیا، ایکسپورٹس بڑھ گئیں، ترسیلات زر ریاکرڈ پر چلی گئیں تب انہوں نے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی، آج حالات یہ ہیں کہ روپیہ گررہا ہے، ملک کی دولت میں کمی آرہی ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے، لوڈ شیڈنگ کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں تو جو بھی اس سازش میں ملوث تھے انہیں تاریخ نہیں بھولے گی، نہ تاریخ آپ کو معاف کرے گی اور نہ پاکستان کے عوام آپ کو معاف کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں لوگوں کو خوف ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کی طرف جارہا ہے، جس تیزی سے قرضہ بڑھ رہا ہے، روپیہ گررہا ہے اور مہنگائی بڑھ رہی ہے، اگر اس وقت یہ ملک نہ سنبھالا گیا اور اس کا دیوالیہ نکل گیا تو میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ سوویت یونین اور امریکا دنیا کی دو بڑی طاقتیں تھیں لیکن جب ان کی معیشت زوال پذیر ہوئی تو سوویت یونین ٹوٹ گئی اور ان کی تگڑی فوج بھی انہیں اکٹھا نہ رکھ سکی، اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں، تو بسم اللہ آپ نیوٹرل ہوں لیکن لوگ جانتے ہیں کہ پاور آپ کے پاس ہے اور یہ چوروں کا ٹولہ جس طرح قوم کو نیچے لے کر جا رہا ہے تو لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور تاریخ اس کردار کو بھی معاف نہیں کرے گی کہ ملک نیچے چلا جائے اور آپ کہیں ہم نیوٹرل ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ چور صرف دو کام کررہے ہیں، ایک اپنے کرپشن کے کیسز ختم کررہے ہیں، نیب کو ختم کررہے ہیں، پہلے جنرل مشرف نے ان کے کرپشن کے کیسز معاف کیے اور این آر او دیا، وہ سارے معاف ہوئے تو جو دس میں انہوں نے کرپشن کی اب اس پر ان کو این آر او مل رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں