پولیس کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت ،مغوی تاجر کا وحشیانہ قتل،ملزم دندناتے رہے

الہ آباد(کرائم رپورٹر)تین روز قبل قصور کے علاقے الہ آباد سے اغوا ہونے والے مغوی تاجرمحمد اسلم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سفاک ملزموں نے گولیاں مار کر قتل کردیا ،پولیس کی روائتی غفلت اور مجرموں کی پشت پناہی کے باعث درجنوں مقدمات درج ہونے کے باوجود سفاک ملزم علاقے میں دہشت کی علامت بن گئے ،اہل علاقہ نے مقتول محمد اسلم کی میت سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا ،مظاہرین کا وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف ، آئی جی پولیس اور اعلیٰ افسران سے فوری نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ملزموں نے الٰہ آباد میں نجی ہوٹل کے مالک محمداسلم کو مطلوب اشتہاری ملزم اللہ وسایا عرف مصباح نے رات 3 بجے گھر سے اغوا کیا تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے مغوی کی تلاش کی مگر وہ نہ ملا جبکہ گزشتہ روز مغوی کی نعش چونیاں کے علاقہ سے برآمد ہو گئی پولیس نے مغوی کی نعش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور ملزمان کی نشاندہی کے باوجود 24 کے قریب مقدمات میں مطلوب (اللہ وسایا عرف مصباح) نے دھڑلے سے مغوی تاجر کو قتل کردیا اور ڈی پی او قصور اور تھانہ آلہ آباد کی پولیس کچھ نہ کرسکی جبکہ ایک ماہ قبل مدعیوں کی جانب سے ڈی پی او قصور صہیب اشرف کو ملزمان کی جانب سے دھمکیوں اور قتل کے خدشات سے آگاہ کیا تھا تھا لیکن ڈی پی او نے مدعی محمد اکرم اور ان کے لواحقین کے خدشہ کے باوجود (ملزم اللہ وسایا عرف مصباح ) کو گرفتار نہ کرسکے ،یہ ڈی پی او کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
دوسری طرف مدعی مقدمہ محمد اکرم کا کہنا تھا کہ تین روز سے مقدمہ درج تھا, پولیس اگر ہمارے بھائی کی بازیابی کے لئیے بروقت اقدامات کرتی تو آج یہ وقوعہ نا ہوتا،ڈی پی او قصور اور تھانہ آلہ آباد کی پولیس اگر لوکیشن کی مدد سے ملزمان کا پیچھا کرتی تو ملزمان کو باآسانی پکڑا جاسکتا تھا لیکن افسوس پولیس نے اپنی روایتی سستی کا مظاہرہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقتول بھائی محمد اسلم تھانہ الہ آباد میں اپنے دوسرے بھائی پر دو دفعہ فائرنگ اور ایک گاڑی جلانے کے مقدمہ میں مدعی تھا ،اس کیس میں ملزمان کو سزا ہونے والی تھی۔

تاجر کو اغواءکرکے قتل کرنے کی لرزہ خیز واردات سے شہر کی تاجر برادری میں تشویش کی لہر دوڑ چکی ہے،شہر کی تاجر برادری نے چیف جسٹس ، وزیر اعلی پنجاب اورآئی جی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سفاک ملزموں کو گرفتار کر کے عبرتناک سزادینے کی اپیل کی ہے ۔ صبح سویرے مقتول کے ورثا نے لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا ،پورا الہ آباد احتجاج میں امڈ آیا اور فی الفور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ،احتجاج کے باعث پورا شہر بند ہو گیا اور سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گئی،مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری تک نعش کو نا دفنانے اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ،مقامی پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی مگر ناکام رہی ۔ڈی پی او قصور محمد صہیب اشرف موقع پر خود پہنچے اور سات دن میں قاتلوں کو گرفتار کرکے سزا دلوانے کی یقین دہانی کروائی جس پر احتجاج ختم ہوا۔مقتول محمد اسلم کی نماز جنازہ بلال میرج ہال الہ آباد میں 10:30 پر ادا کی گئی جس میں پورے شہر کے لوگوں نے شرکت کی اور مرحوم کی دعائے مغفرت کیساتھ قاتلوں کی جلد سے جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں