اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن کے قائداور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات اور جاری ہونے والے اعلامیے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے سخت ردعمل جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:”جسمانی ریمانڈ سے زندگی کو خطرہ “پرویز الٰہی کی سپریم کورٹ میں داد رسی کی اپیل
”پاکستان ٹائم “کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے امریکی سفیر کی عدالت سے سزا یافتہ مجرم سے ملاقات کے اعلامیے کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مندرجات اس سازش کا تسلسل ہیں جس کے تحت عمران خان کی منتخب اور جائز جمہوری حکومت کا خاتمہ کیا گیا، امریکی سفیر کی عدالت سے سزا یافتہ نواز شریف سے ملاقات کے اعلامیے کے بعد سازش اپنی مکروہ اور نفرت انگیز شکل و صورت کے ساتھ پوری قوم کے سامنے آشکار ہو چکی ہے،غیر سیاسی،غیرجمہوری اور غیر آئینی آمریت کی نرسری میں جنم لینے والے خاندان نے اپنے اقتدار کیلئے ہر داخلی و خارجی بیوپاری سے پاکستان کے مفادات کی سودے بازی کی، نواز شریف جب بھی وزارتِ عظمیٰ تک پہنچا یہ دستور،جمہوریت اور قومی مفاد کو ملکی و غیر ملکی طاقتوں کے ہاں گِروی رکھ کر پہنچا،آج یہ شخص قومی اسمبلی کی اپنی نشست جیتنے کے قابل نہیں مگر ریاستی پناہ اور بیرونی آقاوں کی شہہ پر سلطانئی جمہور کی بساط لپیٹ کر جمہوریت کے چیتھڑوں پر اپنے اقتدار کا تخت سجانا چاہتا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ امریکی سفیر سے ملاقات کے اعلامیے میں سفیر موصوف کی جانب سے عوامِ پاکستان سے“ایک مرتبہ پھر پاکستان مسلم لیگ ن کو قائدانہ کردار دے کر اپنے بھرپور اعتماد سے نوازنے“کی توقع سفارتی آداب،دوطرفہ تعلقات،عالمی قوانین اور منصبِ سفارت کاری کے بنیادی قواعد و ضوابط سے سنگین انحراف اور قابلِ وضاحت معاملہ ہے،الیکشن کمیشن آف پاکستان مذکورہ اعلامیے کے مندرجات کا فوری نوٹس لے اور دفترِ خارجہ کے ذریعے امریکی سفاتخانے اور امریکی انتظامیہ سے معاملے کی وضاحت طلب کرے۔
یہ بھی پڑھیں : آشیانہ ریفرنس کا فیصلہ ،شہباز شریف ،احد چیمہ ،فواد حسن بری
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ ملکی سلامتی، آئین،جمہوریت اور انتخابات کی شفافیت کیخلاف کوئی خفیہ سازش یا اعلانیہ اقدام قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی اور اس کے ملکی اہم آہنگی،داخلی سلامتی اور قومی یکجہتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے،تحریک انصاف آئین کی بالادستی،جمہوریت کے دفاع،انتخابات کی شفافیت اور قوم کی حقیقی آزادی کے ایجنڈے سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے گی۔