لاہور(وقائع نگار)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے رہنما چوہدری مونس الٰہی کو بڑا جھٹکا دینے کے لئے شکنجہ کستے ہوئے ان کی نجی کمپنی”پریما دودھ“پر چھاپے کے دروان قبضے میں لئے گئے سامان اور کمپیوٹرز کی جانچ پڑتال شروع کر دی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ قبضے میں لئے گئے سامان سے ایف بی آر کو مطلوبہ مواد نہیں مل سکا تا ہم اب ایف بھی آر نے مونس الٰہی کے انتہائی قریبی دوستوں کے گرد بھی جال بننے شروع کر دیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ”عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے انکار “سائفر کی سماعت جیل میں ہو گی ، عدالتی فیصلہ
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق ایف بی آر نے چوہدری مونس الٰہی کی کمپنی پر چھاپہ مارنے اور سامان قبضے میں لینے کے بعد ایسے کام کی تیاریاں مکمل کر لیں کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو جائے۔ایف بی آر نے مونس الٰہی کی ذاتی کمپنی”پریما دودھ“ کے ہیڈ آفس اور پلانٹ پر چھاپہ مارتے ہوئے تمام سیلز ریکارڈز اور کمپیوٹرز قبضے میں لے لیئے ہیں تاہم انتہائی ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ قبضے میں لیے گئے سامان سے ایف بی آر کو خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی جس کے بعد فیڈر بورڈ آف ریونیو نے مونس الٰہی کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں کے اثاثوں کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے قبضے میں لئے گئے سامان کی فوری طور پر جانچ پڑتال کا سلسلہ شروع کیا تاہم ان کمپیوٹرز میں سے انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہو سکا،اب ایف بی آر نے مونس الٰہی کے قریبی رشتہ داروں اور تین انتہائی قریبی دوستوں کے گرد شکنجہ کسنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں کئی مقامات پر چھاپے مارنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں جبکہ اس سلسلہ میں قانونی کارروائی بھی مکمل کر لی گئی ہے ۔یاد رہے کہ ”پریما دودھ“ کا ہیڈ آفس لاہور اور پلانٹ قصور میں واقع ہے،ایف بی آر حکام کے مطابق اکاونٹس کی جانچ پڑتال کے بعد اور ضرورت پڑنے پر کمپنی کو سیل بھی کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کے بیٹے مونس الٰہی کو وطن واپس لانے کیلئے نگران وفاقی حکومت نے انٹرپول سے رابطہ کر لیا ہے۔اس کے علاوہ مونس الٰہی کے خلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں عدالتی حکم پر بینک اکاونٹس منجمد کردیے گئے ہیں۔