لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن کی دیرینہ اتحادی جماعت مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ن لیگی قیادت سے اختلافات پیدا ہو گئے ،نواز شریف سے سینیٹر ساجد میر کی قیادت میں ہونے والی طویل ملاقات کی ”اندرونی کہانی “باہر آگئی ،مرکزی چیف آرگنائزر چوہدری کاشف نواز رندھاوا نے جماعتی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تاہم ساجد میر نے انہیں کام جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے استعفیٰ مسترد کر دیا ،چوہدری کاشف نواز رندھاوا کا کہنا تھاکہ ہم ن لیگ کے اتحادی ضرور ہیں لیکن غلام نہیں،سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے کسی بھی جماعت سے مذاکرات کر سکتے ہیں۔ ”پاکستان ٹائم“ کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث اور مسلم لیگ ن کے درمیان سیٹ ایڈجسمنٹ کے حوالے سے اختلافات پیدا ہوگئے ہیں جبکہ منگل کے روز ماڈل ٹاون میں نواز شریف اور سینیٹرساجد میر کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث نےمسلم لیگ ن کی قیادت سے پنجاب میں 4صوبائی اور ایک قومی اسمبلی کی سیٹ مانگی تھی تاہم رانا ثناءاللہ اور شہباز شریف نے مرکزی جمعیت اہل حدیث کے اس مطالبے کی مخالفت کر دی ،اس دوران ملاقاتکے موقع پر بعض تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تاہم نواز شریف نے سینیٹر ساجد میر سے مزید غور کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔دوسری طرفوفد میں شامل جماعت کے چیف آرگنائزر چوہدری کاشف نواز رندھاوا نے دل برداشتہ ہوکراپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیاتاہم سینیٹرساجد میر نے استعفیٰ مسترد کرتے ہوئے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔دوسری طرف چوہدری کاشف نواز رندھاوا کا کہنا تھا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث مسلم لیگ ن کی باندھی نہیں ،ہم ن لیگ کے اتحادی ضرور ہیں لیکن غلام نہیں۔ کاشف نواز رندھاوا نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان انتخابات میں سیٹ ایڈجسمنٹ کے لیے ہر سیاسی جماعت کے ساتھ مذاکرات کرے گی،ہمارے دروازے ہر سیاسی جماعت کے لیے کھلے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : نواز شریف بیمار ہو گئے