انفارمیشن کمشنرحذیفہ رحمان کا دبنگ اعلان،تفصیل جان کر ہر کوئی داد دینے پر مجبور

اسلام آباد( وقائع نگار )وفاقی انفارمیشن کمشنر حذیفہ رحمان نے ایسا اعلان کر دیا کہ وزارت اطلاعات و نشریات بھی داد دینے پر مجبور ہو گئی۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق وفاقی انفارمیشن کمشنر حذیفہ رحمان نے مراعات اور تنخواہ لینے سے معذرت کر تے ہوئے کہاہے کہ موجودہ معاشی صورت حال کے پیش نظر ایم پی ون سکیل کی مراعات کی بجائے اعزازی کام کرنے کو ترجیح دوں گا۔خذیفہ رحمان نے وزیر اعظم کو خط لکھتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بطور انفارمیشن کمشنر آج تک سرکار سے کوئی تنخواہ اور مراعات نہیں لی،بجٹ میں انفارمیشن کمشنر کی تنخواہ اور مراعات کےلئے رکھی گئی رقم غریب عوام پر خرچ کی جائے ۔وزارت اطلاعات و نشریات نے انفارمیشن کمشنر کے جذبہ ایثار کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم کو سمری ارسال کی ہے جس میں کہا گیا کہ حذیفہ رحمان کے تقرر نامے میں ترمیم کر کے اعزازی انفارمیشن کمشنر کا عہدہ درج کیا جائے۔یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سینئر تجزیہ نگار و ماہر قانون حذیفہ رحمان کو چار سال کے لئے انفارمیشن کمیشن آف پاکستان میں بطور کمشنر تعینات کیا تھا۔انفارمیشن کمشنر کو جج کے اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔یاد رہے کہ عمومی طور پر حذیفہ رحمان میرٹ اور اصول پسند مزاج کے طور پر جانے جاتے ہیں۔اس سے قبل حذیفہ رحمان ای او بی آئی از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی معاونت کر چکے ہیں،جس میں سپریم کورٹ نے حذیفہ رحمان کی گڈ گورننس کے لئیے خدمات کا اعتراف کیا تھا۔حذیفہ رحمان کا آبائی تعلق ڈیرہ غازی خان سے ہے اور ڈیرہ غازی خان کے معتبر اور بڑے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں