راولپنڈی(بیورو رپورٹ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے معاملے پر ریٹرننگ افسر نظارت علی نے شیخ رشید کو اعتراضات کی کاپیاں فراہم کر دیں۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق ریٹرنگ آفیسر کی جانب سے عائد کیے گئے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید احمد نے اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کیں،اعتراضات کے مطابق ظاہر کردہ اثاثوں کی مالیت سرمایہ کاری سے مطابقت نہیں رکھتی۔عائد اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید نے کاغذات میں 2021ء سے 2023ء تک کی آمدن کا ذکر نہیں کیا،شیخ رشید نے محکمہ جنگلات مری کے ریسٹ ہاوس کا بل بھی ادا نہیں کیا،شیخ رشید نے ادائیگی کے بغیر 4 سے 9 ستمبر 2022ء تک ریسٹ ہاوس میں قیام کیا،ان کے ذمے 3 لاکھ 22 ہزار روپے کا سرکاری بل واجب الادا ہے۔ان پر اعتراض عائد کیا گیا ہے کہ شیخ رشید نے موضع سیال میں زمین خریدی جو گوشواروں میں ظاہر نہیں کی۔شیخ رشید کے بھتیجے پر اعتراضات عائد کیے گئے ہیں کہ شیخ راشد شفیق نے اپنی اہلیہ کے ٹیکس ریٹرنز جمع نہیں کروائے،وہ اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شیخ رشید کے این اے 56 جبکہ راشد شفیق کے این اے 57 سے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے ہیں۔دوسری طرف اس سے قبل شیخ رشید نےکہا تھا کہ مری کے ریسٹ ہاوس میں رہنے پر 942 روپے بقایاجات نہیں دیے، 942 روپے نہ دینے پر مجھے نا اہل قرار دیا گیا، 50 سال میں کسی بھی ریسٹ ہاوس میں نہیں ٹھہرا،اگر یہ ثابت ہو گیا تو سیاست سے دستبردار ہو جاوں گا،میں اپنے حق کیلئے لڑوں گا،مجھے حلقہ این اے 56 اور 57 سے الیکشن لڑنا تھا،مجھے پی ٹی آئی ووٹرز کی بھی حمایت حاصل تھی،میری واضح کامیابی دیکھتے ہوئے مجھے نااہل قرار دیا گیا،فیصلے کی کاپی فراہم کی جائے تاکہ حق کیلئے سپریم کورٹ جاوں،اپنے حق کیلئے آخری دم تک آئینی و قانونی لڑائی لڑتا رہوں گا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ حلقہ این اے 56 اور 57 سے قلم دوات تاریخی کامیابی سے جیتے گی،سازشی دوبارہ لندن جائیں گے اور پی ڈی ایم کو بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا،ہم پاکستان میں جئیں گے اور پاکستان میں مریں گے۔