مولانا مسعود الرحمان عثمانی کی نماز جنازہ ادا،ہزاروں افراد کی شرکت،قاتلوں کی گرفتاری کے لئے 12 جنوری کی ڈیڈ لائن

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)ممتاز عالم دین اور سنی علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ مسعود الرحمان عثمانی جنہیں گذشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے قتل کر دیا تھا کی نماز جنازہ آبپارہ چوک میں ادا کر دی گئی ہے،نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے علامہ عثمانی کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے 12جنوری کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے،اگر قاتل گرفتار نہ کئے تو امن کی ضمانت نہیں دے سکتا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق ممتاز عالم دین اور سنی علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ مسعود الرحمان عثمانی کی نماز جنازہ آبپارہ چوک میں ادا کر دی گئی،نماز جنازہ کی امامت مولانا مسعود الرحمان عثمانی کے بڑے بھائی مولانا خلیل الرحمان عثمانی کی اقتدا میں ادا کی گئی،نماز جنازہ میں مولانا محمد احمد لدھیانوی،مولانا اورنگزیب فاروقی، مولانا معاویہ اعظم طارق،مولانا عبد الخالق رحمانی،مولانا عطا محمد دیشانی،مولانا حبیب الرحمن درخواستی،مولانا محمد اشرف طاہر سمیت سینکڑوں علما و مشائخ سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اہل سنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ اصحابؓ پیغمبرﷺ کے دشمنوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ تمہیں کتنے سر چاہئیں؟یہاں سروں کے ڈھیر لگ جائیں گے لیکن صحابہؓ،صحابہؓ کہنے والوں میں کمی نہیں آ سکے گی،میں حکومت پاکستان اور اداروں کے سربراہان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آج نہیں ایک طویل عرصے سے نشاندہی کرتے آ رہیں، آپ کی آنکھیں کب کھلیں گی جب کوئی آپ کی طرف آئے گا؟میں نے لاشوں کے ڈھیر اور خون کے دریا دیکھے ہوئے ہیں، پھر تم ہمیں بلوایا کرتے ہو،اس وقت کا انتظار کئے بغیر کہنا یہ چاہوں گا کہ ہمارے صبر کا دامن کہیں تنگ نہ ہو جائے اور یہ نوجوان کہیں ہمارے ہاتھوں سے نہ نکل کر کسی اور راستے پر نہ چل پڑیں،اگر یہ نوجوان ہمارے ہاتھوں سے نکل گئے تو کل آپ ہمیں پکاریں گے تو ہم بھی کچھ نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ شائد ہم بھی تھک چکے ہیں،یہ نوجوان جن کو امن کا درس دے دے کر ہماری زبانیں تھک چکی ہیں،کہیں یہ مایوسی کی طرف نہ چلے جائیں،ہمارے لئے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے جانا کوئی مشکل نہیں ہے،بہت کچھ ہو چکا ہے،ہمیں مزید کسی امتحان میں نہ ڈالا جائے،12جنوری بروز جمعہ ہمیں مولانا عثمانی کا قاتل چاہئے وگرنہ پھر ہم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

مولانا معاویہ اعظم طارق نے کہا کہ چالیس سال سے قربانیاں دینے والے آج اس عزم سے یہاں کھڑے ہیں کہ ہمارا مشن جھوٹا نہیں سچا تھا،ہمارا مشن قرآن کے مطابق تھا،اگر گولی چلانے سے راستہ رکتا ہے تو ہم سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ کی ناموس کے لئے گولی کھانے کے لئے تیار ہیں۔مولانا اورنگزیب فاروقی نے جے ڈی سی نامی تنظیم کے اکاونٹس کی چھان بین کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ساجد نقوی ایرانی سفیر کو رخصت بھی کرتا ہے اور نئے آنے والے سفیر کو خوش آمدید بھی کہتا ہے،یہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازشیں کر رہے ہیں،ادارے اپنی آنکھیں بند کیوں رکھے ہوئے ہیں؟سنی علما کے قاتل ایران میں موجود ہیں،ہم محب وطن ہیں اور ہمیں ملک میں امن عزیز ہے،ہم امن کے داعی ہیں،غیر ملکی ایجنسیاں پاکستان میں فسادات پھیلانا چاہتی ہیں،ہم اس منصوبے کو ناکام کر رہے ہیں لیکن ادارے کہاں سوئے ہوئے ہیں ؟کیا ہم ہی قربانیاں دیتے رہیں گے؟حزب اللہ کا نام لینے والا کون ہے؟حق نواز کا قاتل کون ہے،اعظم طارق کا قاتل کون ہے؟اگر تم نہیں بتاتے تو ہم بتاتے ہیں کہ ان سب کے قاتل ایران میں موجود ہیں،ہمیں مجبور مت کرو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں