اسلام آباد (بیورو رپورٹ)ڈائریکٹر اطلاعات اور خود ساختہ ڈائریکٹر جنرل اطلاعات و نشریات شاہد کھوکھر غیر قانونی طور پر جیل دورہ کرتے ہوئے پولیس سے سلامی لینے کے معاملے پر ابتدائی انکوائریوں میں حکام بالا کو مطمئن نہیں کر سکے،شاہد کھوکھر کی طرف سے جیل قوائد کی خلاف ورزی کرنے اور جعلسازی کرتے ہوئے خود کو ڈائریکٹر جنرل قرار دینے کے معاملے پر سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شاید کھوکھر حکام بالا کو بتاتے رہے کہ پریس ریلیز میں غلطی سے جیل دورہ اور سلامی لینے کا ذکر ہوا ہے اس لیے انہیں معاف کیا جائے تا ہم چیف سیکرٹری دفتر نے اس جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انکوائری مکمل کرنے کی ٹھان لی ہے۔یاد رہے کہ چیف سیکرٹری داﺅد محمدبریچ نے جمعرات کے روز محکمہ اطلاعات آزاد کشمیر کے ڈائریکٹر شاہد کھوکھر کی طرف سے بھمبر جیل کا غیر قانونی دورہ کرنے اور خلاف قوائد جیل فورس سے گاڈ آف آنر لینے کے معاملے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے نوٹس لیتے ہوئے تحریری جواب مانگا تھا،شاہد کھوکھر خود کو ڈائریکٹر جنرل کیوں لکھتے ہیں اس کی وضاحت بھی طلب کی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری،وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور سیکرٹری اطلاعات کو شاہد کھوکھر اپنے اس غیر قانونی اقدام بارے تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔امکان ہے کہ تفصیلی انکوائری کی رپورٹ آنے کے بعد ڈائریکٹر اطلاعات کے خلاف مقدمہ بھی درج ہو سکتا یے۔گزشتہ دنوں شاہد کھوکھر نے بھمبر جیل کا دورہ کیا اور جیل فورس سے سلامی لینے کی خبر اور تصاویر میڈیا کو جاری کرائی تھیں،جیل رولز کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع،ہائی کورٹ کے ججز،وزیر جیل خانہ جات،وزیر اعظم ہی جیل کا دورہ کر سکتے ہیں لیکن شاید کھوکھر نے جیل قوائد کی خلاف ورزی کی اور پولیس فورس سے سلامی لینے کا دعوی کرتے ہوئے یہ خبر اور تصاویر میڈیا کو جاری کرائیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سیکرٹریٹ سمیت سیکرٹری اطلاعات نے بھی شاہد کھوکھر کی طرف سے غیر قانونی اقدام پر سخت اظہار ناراضگی کرتے ہوئے جواب طلبی کر رکھی ہے۔ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری نے ڈائریکٹر شاہد کھوکھر کی جانب سے خود کو سرکاری پریس ریلیز میں ڈائریکٹر جنرل ظاہر کرنے پر بھی باز پرس کر رکھی ہے۔دوسری طرف آئی جی جیل خانہ جات نے بھی جیل سپریڈنٹ کی باز پرس کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر دیا ہے۔