میڈیا کسی کو لاڈلا نہ بنائے،سراج الحق تحریک انصاف کے حق میں بول پڑے

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کےساتھ جو ہو رہا ہے یہ ملک میں پہلی بار نہیں ہو رہا،الیکشن ملتوی کی قراردادوں سے ادارے کا چہرہ مسخ ہوتا ہے،عوام کو آئینی حق سے محروم رکھا گیا تو جمہوری طریقہ کے مطابق مزاحمت کریں گے،ڈلیور نہ کرنے والے اس بار آخری الیکشن لڑیں گے،اب دو خاندانوں کی نہیں عوام کی باری آئے گی،ملک کے موجودہ حالات کی ذمہ دار سابقہ حکمران پارٹیاں ہیں،حکمران اشرافیہ اقتدار کے لیے واشنگٹن کی طرف دیکھتی ہے،ا مریکا کی ناراضی کے خوف سے انہوں نے غزہ میں تین ماہ سے جاری اسرائیلی مظالم اور سفاکیت کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کےساتھ جو ہو رہا ہے یہ ملک میں پہلی بار نہیں ہو رہا،اسی لیے جماعت اسلامی ہمیشہ کہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ،الیکشن کمیشن اور عدلیہ آزاد اور غیر جانبدار ہونے چاہئیں،ہمارا یہی مطالبہ ہے ہر سیاسی جماعت کو موقع ملنا چاہیے اور اصل فیصلہ عوام کریں،پی ٹی آئی کے پاس عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کا ایک اور موقع موجود ہے،اب وقت آیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ عوام سے اپنے وعدہ پورا کرے کہ ہم غیر سیاسی ہو گئے ہیں،میڈیا بھی کسی کو لاڈلا نہ بنائے،جماعت اسلامی ہر اس فیصلے کی مذمت کریگی جس کے نتیجے میں الیکشن بروقت نہ ہوں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے 8 فروری کو ہر قیمت پر الیکشن ہو،افسوس ناک ہے سینیٹ میں قرارداد آتی ہے کہ الیکشن بروقت نہ ہوں،ایسی قراردادوں سے اس ادارے کا چہرہ مسخ ہوتا ہے،گزشتہ پانچ سال میں جے یو آئی،ایم کیو ایم،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت پی ٹی آئی نے بھی عوام کو مایوس کیا،انہوں نے بس اتنا کیا کہ نیب کے دفاتر سے اپنے کیس ختم کیے،اپنے بینک اکاونٹ میں اضافہ کیا،ان سب جماعتوں نے مل کر عوام کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا،1985ء سے اقتدار میں موجود ن لیگ کے سربراہ اب چوتھی بار وزیر اعظم بننے کے خواہش مند ہیں، ماضی میں انہوں نے کچھ لو اور کچھ دو کی بات کی،اسی وجہ سے پاکستان پر 80 ارب کا قرضہ ہے۔سراج الحق نے بلاول کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں اب تیر اور شیر کا مقابلہ ہے،اس کا مطلب ہے ہم دو ہی خاندان ہیں،صرف ہم دونوں میں سے کسی کی باری آئے گی مگر اب نہ تیر نہ شیر کی باری بلکہ عوام کی باری ہے،اب ترازو کی باری ہے،سندھ میں 15برس اقتدار میں رہنے والوں نے بجلی مفت کیوں نہیں کی؟ خاندانی پارٹیاں پراپرٹیز ہیں، انہوں نے بھائیوں،بیٹوں،بیٹیوں، بھتیجوں،بھانجوں میں ٹکٹس تقسیم کیے،عام ورکر کو محروم رکھا،اب ان کی بادشاہتیں نہیں چلیں گی،جماعت اسلامی اقتدار میں تین سو یونٹ تک بجلی مفت کرے گی، وسائل کارخ عوام کی طرف موڑ کر انہیں تعلیم، صحت، روزگار، چھت کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلیوں کی 241 اور صوبائی اسمبلیوں 531 نشستوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں،ہماری عوامی خدمت کی اعلیٰ مثالیں سب کے سامنے ہیں، کامیاب ہوکر ملک میں قانون و انصاف کی بالادستی یقینی بنائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں