لاہور(وقائع نگار خصوصی)ملک بھر میں عام انتخابات کے دن انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی نے بڑا قدم اٹھا لیا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمان نے عام انتخابات میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف الیکشن کمیشن آفس پنجاب میں شکایت دائر کر دی۔سینیٹر شیری رحمان صوبائی الیکشن کمیشن آفس پہنچیں جہاں انہوں نے لاہور میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش کے خلاف پٹیشن جمع کروائی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دن انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورکس کی بندش پر تشویش ہے،آج الیکشن کا دن ہے،آج موبائل اور انٹرنیٹ بند کرنا جمہوریت اور انتخابی عمل کی نفی کرے گا,الیکشن کے دن پر رابطہ لازم ہوتا ہے، پارٹی اور امیدوار کو پولنگ ایجنٹس سے رابطہ رکھنا ہوتا ہے،پولنگ ایجنٹس اپنی شکایات ہم تک کیسے پہنچائیں گے؟ ہمارا کمیونی کیشن کا نظام انٹرنیٹ پر انحصار کرتا ہے۔شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہماری گزارش ہے الیکشن کمیشن فوری انٹرنیٹ سروس اور موبائل نیٹ ورک بحال کرے،پیپلز پارٹی کے وکلا اس معاملے پر عدالت میں بھی پٹیشن جمع کرائیں گے۔
یاد رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کے موقع پر موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے موبائل انٹرنیٹ بھی بند کر دیا گیا ہے،موبائل نیٹ ورک کی عدم دستیابی ووٹرز کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔آج صبح کے آغاز پر ہی کراچی،لاہور،پشاور اور کوئٹہ کے مختلف علاقوں سمیت ملک بھرمیں موبائل سروس متاثر ہونا شروع ہوئی۔دوسری طرف ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے،امن و امان قائم رکھنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں،اس لیے ملک بھر میں موبائل سروس کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لائیو نیٹ ورک کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں موبائل انٹرنیٹ میں خلل پڑا ہے۔اس سے صارفین کی جانب سے بڑے پیمانے پر موبائل سروس بندش کی رپورٹس کی تصدیق ہوتی ہے۔رئیل ٹائم نیٹ ورک ڈیٹا کے مطابق موبائل نیٹ ورک بندش کے علاوہ پاکستان کے متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ بھی بند ہے۔واضح رہے کہ آج 12 کروڑ 85 لاکھ سے زائد ووٹر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں امیدواروں کو چنیں گے۔ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں، 882 خواتین امیدوار اور 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں، قومی اسمبلی کے لیے 5121 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے لیے 6710،خیبر پختونخوا اسمبلی کے لیے 1834،بلوچستان اسمبلی سے 1237 اور سندھ اسمبلی کے لیے 2878 امیدوار مقابلے میں ہیں۔عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ سٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جس میں سے 27 ہزار 628 حساس اور 18 ہزار 437 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔