اسلام آباد(بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے چیف آرگنائزر عمر ایوب خان اور سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر بیرسٹر علی ظفر نے بانی چیئرمین عمران خان کی اپیل پر انتخابی عمل میں بڑی تعداد میں شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے امیدواروں کی کامیابی کے قوی امکانات کے بعد نتائج کو تشویشناک سست روی کا شکار کیا جا رہا ہے،عوام کے مینڈیٹ کو بند کمروں کی سازش کا نشانہ بنانے یا اس میں غیر قانونی چھیڑ چھاڑ کے نہایت منفی اور مہلک نتائج مرتب ہوں گے،نتائج میں مداخلت سے شکست خوردہ عناصر کی شکست کو جبراً کامیابی میں بدلنے کی کسی کوشش کو عوام قبول نہیں کریں گے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق چیف آرگنائزر پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب خان اور سینیٹ میں پارلیمانی قائد تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ انتخابی عمل میں تاریخ کی بدترین ریاستی مداخلت اور قبل از انتخابات دھاندلی کے باوجود بانی چیئرمین عمران خان نے دستور،قانون اور جمہوریت پر اپنےغیر متزلزل ایمان کا اظہار کر کے پاکستان کو نئی راہ دکھلائی،ملک بھر خصوصاً کراچی میں متعدد حلقوں کے پولنگ سٹیشنز پر انتخابی عمل تاخیر سے شروع ہوا یا مسلسل روک ٹوک کا شکار رہا،بدترین قبل از انتخابات دھاندلی اور بے شمار رکاوٹوں کے باوجود عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے عمران خان اور ان کے حقیقی آزادی کے ایجنڈے پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔عمر ایوب خان اور بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ابتدائی نتائج نہایت حوصلہ افزا ہیں جن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کثیر نشستوں پر واضح برتری کے ساتھ آگے ہیں،ابتدائی نتائج میں عمران خان کے امیدواروں کی کامیابی کے قوی امکانات کے بعد نتائج کو تشویشناک سست روی کا شکار کیا جارہا ہے،متعدد حلقوں میں ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں لگی سکرینوں کی بندش کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں،عوام کے مینڈیٹ کو بند کمروں کی سازش کا نشانہ بنانے یا اس میں غیرقانونی چھیڑ چھاڑ کے نتائج نہایت منفی اور مہلک نتائج مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ لندن منصوبے کے تحت ریاسی پناہ میں وطن واپس لائے جانے والے بھگوڑے کو دونوں نشستوں سے واضح ناکامی کا سامنا ہے جبکہ اس کی جماعت شکست سے دوچار ہے،ملک کو بندکمروں کی سازش کے تحت 2013 کی طرح کسی لاڈلے کی وکٹری سپیچ کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی گئی تو عوام ہرگز قبول نہیں کریں گے،نتائج میں مداخلت سے شکست خوردہ عناصر کی شکست کو جبراً کامیابی میں بدلنے کی کسی کوشش کو عوام قبول نہیں کریں گے،پاکستان تحریک انصاف کے کارکن کسی جھانسے یا ترغیب میں آئیں نہ ہی اپنی توجہ دستخط شدہ اور مہر لگے نتائج کے حصول کے علاوہ کسی اور چیز کی جانب مرکوز کریں۔عمر ایوب خان اور بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ امیدواران اور کارکنان دستخط شدہ اور مہر لگے فارم 45 حاصل کئے بغیر پولنگ سٹیشنز نہ چھوڑیں نہ ہی مصدقہ فارم 47 لئے بغیر ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے ہٹیں،الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے مکروہ عمل میں سہولت کاری کی بجائے نتائج کا بلاتاخیر اجرا یقینی بنائے،عوام کی بے مثال تائید اور ریکارڈ کامیابی کے ساتھ ان شاء اللہ منتخب جمہوری حکومت قائم کریں گے اور بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے نکال کر وزارتِ عظمیٰ پر بٹھائیں گے۔