مسلم لیگ ن کو سب سے بڑی کامیابی مل گئی،تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 40 سے 50 آزاد اراکین قومی اسمبلی ن لیگ میں شامل ہونے کے لئے تیار

لاہور(رحمان چوہدری سے)عام انتخابات 2024 میں قومی اسمبلی کی نشستوں پرکامیاب ہونے والے 3 آزاد امیدواروں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے،جبکہ ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دو سے تین روز میں 40 سے 50 کے درمیان پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار مسلم لیگ ن میں با ضابطہ شمولیت کا اعلان کر دیں گے،ن لیگی قیادت آزاد اراکین سے رابطے میں ہے اور آزاد امیدواروں کی شرائط پر“کچھ لو اور کچھ دو“کے حوالے سے ”ڈیل“ اپنے آخری مراحل میں ہے جبکہ سات آزاد امیدواروں نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے بھی رابطہ کیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق پاکستان میں عام انتخابات 2024ء کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، ملک بھر میں آزاد امیدواروں نے بڑی تعداد میں نامور سیاستدانوں کو پچھاڑتے ہوئے متعدد حلقوں میں سیٹیں اپنے نام کر لیں ہیں۔الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کے غیر حتمی نتائج موصول ہونے کا سلسلہ جاری ہے تاحال الیکشن کمیشن کوقومی اسمبلی کے 255 جلقوں کے نتائج موصول ہو چکے ہیں جب کہ 265 میں سے 10 حلقوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔قومی اسمبلی میں کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 103 ہو گئی ہے۔مسلم لیگ ن اب تک 71 نشستوں پر کامیاب ہے جب کہ پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار 54 ہو گئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے 17، مسلم لیگ ق کے 3، استحکام پاکستان پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے 2، 2 امیدوار قومی اسمبلی میں پہنچ گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ایم ڈبلیو ایم، بی این پی اور مسلم لیگ ضیا کو قومی اسمبلی میں ایک ایک نشست حاصل ہوئی ہے۔ایسے میں مخلوط حکومت بنانے کے لئے مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی،ایم کیو ایم نے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں جبکہ ن لیگی قائدین نے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں سے رابطے بڑھا دیئے ہیں۔اس سلسلہ میں قومی اسمبلی کے تین آزادامیدواروں حلقہ این اے 54 سے کامیاب ہونے والے بیرسٹر عقیل ملک اور حلقہ این اے 48 سے آزاد امیدوار راجہ خرم نواز نے بھی کامیابی حاصل کرنے کے بعد ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے جبکہ این اے 253 ڈیرہ بگٹی سے آزاد امیدوار میاں خان بگٹی نے کامیابی کے بعد ن لیگ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔

ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں پر ”نقب“ لگانے کے لئے مسلم لیگ ن نے پارٹی کے اہم رہنماوں کو گذشتہ روز ہی ٹاسک سونپ دیا تھا جس کے بعد ن لیگی ٹیم نے چاروں جانب پھیلے آزاد امیدواروں سے رابطے شروع کر دیئے تھے۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق ن لیگی ٹیم کو حیران کن طور پر بڑی کامیابی مل گئی ہے اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 40 سے 50 اراکین قومی اسمبلی سے ”ڈیل“کامیاب ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے اور ایک سے دو روز میں یہ اراکین باضابطہ طور پر مسلم لیگ ن میں شامل ہو جائیں گے۔ذرائع کے مطابق ”مقتدر حلقے “اور ”طاقتور خفیہ ہاتھ “مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں اور وہ انہیں اس”ڈیل“کو کامیاب کروانے کے لئے ہر ممکنہ مدد فراہم کر رہے ہیں۔دوسری طرف پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف زرداری بھی حکومت سازی کے لئے جوڑ توڑ میں مصروف ہیں اور اسی حوالے سے سات آزاد امیدواروں نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے بھی رابطہ کیا ہے،پیپلز پارٹی سے رابطہ کرنے والوں میں جنوبی پنجاب سے پانچ،وسطی پنجاب اور خیبر پختونخوا سے ایک ایک آزاد امیدوار شامل ہے۔ذرائع کے مطابق نومنتخب آزاد امیدواروں کی آصف علی زرداری سے ملاقات متوقع ہے،جس میں ان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت سے متعلق حتمی فیصلہ ہو گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد امیداروں کوپیپلز پارٹی میں شامل کرانے کیلئے مخدوم احمد محمود اور یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر رہنما متحرک ہیں۔دوسری جانب پی ایس تھری جیکب آباد سے کامیاب آزاد امیدوار ممتاز جکھرانی بھی پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔میر ممتاز جکھرانی کا کہنا ہے کہ میں پیپلزپارٹی خاندان کا حصہ تھا ہوں اور رہوں گا،میں اپنی کامیابی بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے نام کرتا ہوں،میری ناراضی وقتی تھی،میں پارٹی کے خادم کی طرح کام کرتا رہوں گا،میرا ووٹ پیپلز پارٹی کے حصے میں شامل کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں