IMF letter

آئی ایم ایف نو منتخب حکومت کے ساتھ کام کو تیار،عمران خان کے خط پر بات کرنے سے انکار

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی مالیاتی ادارہ(آئی ایم ایف)نو منتخب حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار جبکہ دوسری طرف سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط پر ترجمان آئی ایم ایف نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی کا پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کا فیصلہ،نشستوں سے محروم امیدواروں کو باہر احتجاج کی ہدایت
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیویارک میں آئی ایم ایف کی کمیونیکشین ڈائریکٹر جولی کوزیک نے میڈیا بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹیو بورڈ نے 11 جنوری کو سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے پہلے ریویو کی منظوری دی تھی جس کے تحت ایک ارب 90 کروڑ ڈالر جاری کیے،اس کی بدولت معیشت کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں مدد ملتی ہے اور اس کے تحت مالی طور پر کمزور ممالک پر توجہ دی جا رہی ہے۔جولی کوزیک نے نگران حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں حکام کی جانب سے معاشی استحکام برقرار رکھا گیا جو کہ مالیاتی اہداف پر سختی سے عمل اور سماجی تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کی بدولت ممکن ہوا،یہ افراط زر کو کنٹرول کرنے اور زر مبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے ہوا۔جب ان سے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مبینہ دھاندلیوں کے حوالے سے خط لکھنے کے بارے میں سوال ہوا تو انہوں نے تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جاری سیاسی امور پر بات نہیں کروں گی اور جو کہا ہے اس میں مزید اضافہ نہیں کروں گی۔یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے معاہدے کی مدت مدت اپریل میں ختم ہو جائے گی،جولائی 2023 میں نو ماہ کے لیے کیے گیے معاہدے کے تحت پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہم کیے گئے تھے جس کی وجہ سے معیشت کو کچھ سہارا ملا تھا تاہم نئی حکومت کو ذمہ داریاں سنبھالنے کے ساتھ ہی اگلے بجٹ کی تیاری اور ملک میں معاشی توازن برقرار رکھنے کے لیے مزید رقم کی ضرورت ہو گی اور استحکام کے لیے اس کو آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں