آئی ایم ایف کو لکھا گیا خط افسوس ناک،سینیٹر ساجد میر نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا

لاہور(وقائع نگار)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے دوست ممالک کو پاکستان کی معاشی امداد نہ کرنے کا خط بھیجنے کا فیصلہ افسوس ناک ہے،قادیانی دیگر اقلیتوں سے مختلف ہیں،انہیں دیگر اقلیتوں کی طرح نہ دیکھا جائے،یہ فتنہ پرور اور منکرین ختم نبوت ہیں،قانون انہیں اعلانیہ تبلیغ اور نشرواشاعت سے روکتا ہے۔
اس امر کا اظہار انہوں نے مرکز اہل حدیث راوی روڈ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ہمیشہ کی طرح پاکستان کے معاشی مستقبل سے کھیلنے کے لیے ایک بار بھی تیار ہو گئے ہیں، ان کی طرف سے انتشار،عدم استحکام اور افرا تفری کی پالیسی ابھی تک جاری ہے،تحریک انصاف کا خط لکھنے کا اعلان غیر ذمہ دارانہ ہے۔2018 میں دھاندلی کے الزامات پر تو کسی جماعت نے ایسا نہیں کیا تھا،یہ افسوسناک ہے کہ جس ملک نے انہیں وزیر اعظم بنایا ان کی تین صوبوں میں حکومتیں آئیں اور ایک صوبے میں مسلسل 15 سالوں سے ان کی حکومت ہے جہاں تین دفعہ وہ حکومت کر چکے ہیں پھر بھی وہ اس ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں،آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کی عوام اور ان کے مفادات کے ساتھ کھلواڑ جاری رہے۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ملک اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے،ہمیں ذاتی اَناوں کو قربان کر کے قومی سوچ اپنانی چاہیے،ملک مزید کسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا،انتقال اقتدار کے مراحل پر قومی یکجہتی کی ضرورت ہے،احتجاج اور ہنگاموں کی سیاست سے ملک کو کمزور کرنے والے عناصر ملک کے خیر خواہ نہیں۔اس موقع پر ناظم اعلی سینیٹر حافظ عبدالکریم،حافظ یونس آزاد و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں