لاہور(اسامہ خامس منہاس)پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف کوپنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ منتخب کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع،سنی اتحاد کونسل ارکان کا شوروغوغا،واک آﺅٹ
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی نامزد امیدوار مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا گیا۔سپیکر ملک محمد احمد خان کی سربراہی میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ن لیگ کی طرف سے مریم نواز شریف جبکہ سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب احمد خان امیدوار تھے۔اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے صوبائی اسمبلی سے واک آوٹ کر دیا جس کے بعد نعرے بازی کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ بعد ازاں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو منانے کے لیے مختلف اراکین کو بھیجا گیا۔اس موقع پر نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو بائیکاٹ کر کے نہیں جانا چاہیے،ہاریں یا جیتیں،مقابلہ کریں،یہی جمہورہت کا حسن ہے۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے تمام اراکین کو اسمبلی کے اندر آنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے ممبران اگر نہیں مانتے تو کارروائی آگے بڑھانی چاہیے،سنی اتحاد کونسل کے ممبران آئین کے خلاف بات کر رہے ہیں،آئین آرٹیکل 130 کے تحت سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو بات کرنے کی اجازت نہیں،اپوزیشن نہیں آتی تو ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے اراکین کو واپس بلا لیں۔بعد ازاں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کے بغیر ہی وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا آغاز ہوا۔ن لیگ کی نامزد امیدوار مریم نواز 220 ووٹ لیکر کامیاب ہوئیں جبکہ مخالف امیدوار رانا آفتاب کوئی ووٹ حاصل نہ کر سکے،اراکین اسمبلی کی جانب سے مریم نواز کو کامیابی پر مبارک باد دی گئی۔