ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے عالمی شہرت یافتہ غزل گائیک پنکج ادھاس طویل علالت کے بعد 73 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز معروف غزل گائیک پنکج ادھاس کا 73 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا جبکہ ان کے انتقال کی تصدیق ان کی بیٹی نایاب ادھاس کی جانب سے کی گئی۔نایاب ادھاس کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ بہت بھاری دل کے ساتھ ہم آپ کو اطلاع دینا چاہتے ہیں کہ پنکج ادھاس 26 فروری 2024 کو طویل علالت کے باعث انتقال کر گئے ہیں،یہ بتاتے ہوئے دکھ ہو رہا ہے۔یاد رہے کہ موسیقی کی دنیا میں پنکج ادھاس ایک ایسے غزل گلوکار تھے جو اپنی گائیکی سے گزشتہ پانچ دہائیوں سے اپنے مداحوں کو مسحور کرتے آئے۔17 مئی 1951 کو گجرات کے راجکوٹ کے قریب جیت پور میں ایک زمیندار گجراتی خاندان میں پیدا ہونے والے پنکج ادھاس محض سات سال کی عمر سے ہی گانا گانے لگے۔ان کے اس شوق کو ان کے بڑے بھائی نے پہچان لیا اور انہیں اس راہ پر چلنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔ 1986 میں آئی فلم”نام“ پنکج کے فلمی کیریئر کی اہم فلموں میں سے ایک ہے۔یو ں تو اس فلم کے تقریباً تمام نغمے سپرہٹ ثابت ہوئے لیکن پنکج ادھاس کی مخملی آواز میں ”چٹھی آئی ہے وطن سے چھٹی آئی ہے“ گیت آج بھی سننے اور دیکھنے والوں کی آنکھوں کو نم کر دیتا ہے۔اس فلم کی کامیابی کے بعد پنکج کو کئی فلموں میں گانے کا موقع ملا۔ان فلموں میں گنگا جمنا سرسوتی،بہار آنے تک،تھانیدار،ساجن،دل آشنا ہے، پھر تیری کہانی یاد آئی،یہ دل لگی، مہرا،میں کھلاڑی تو اناڑی،منجدھار،گھات اور یہ ہے جلوہ اہم ہیں۔پنکج کے گائے نغموں اور غزلوں کی حساسیت ان کی ذاتی زندگی میں بھی دکھائی دیتی تھی۔پنکج کو اپنے کیریئر میں کافی عزت و احترام حاصل ہوا۔انہیں بہترین غزل گلوکار،اے ایل سہگل ایوارڈ،ریڈیو لوٹس ایوارڈ،اندرا گاندھی پریادرشنی ایوارڈ،دادا بھائی نوروجی ملینیم ایوارڈ اور آرٹسٹ ایوارڈ حاصل ہوئے۔ ساتھ ہی گائیکی کے میدان میں ان کی قابل ذکر خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں 2006 میں پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔