سیلاب زدگان کی امداد پر علامہ طاہر اشرفی نے برادر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عالمی اداروں کو پیغام دے دیا

لاہور(وقائع نگار خصوصی)سیلاب زدگان کے سلسلہ میں پاکستان کے ساتھ تعاون اور امداد پر برادر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں، متحدہ عرب امارات ، قطر ، سعودی عرب، ترکی ، چین اور برطانیہ کے تعاون پر شکر گذار ہیں، فلسطین کی عوام کی طرف سے یوم یکجہتی پاکستان اور امداد کیلئے بھرپور کوششیں قابل تحسین ہیں، سیلاب زدگان کی امداد کیلئے عالمی اداروں اور اہم شخصیات کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں،سیلاب کی صورت میں ہونے والے نقصانات کا تنہا پاکستان مقابلہ نہیں کر سکتا، افسوس ہے کہ ملک کی سیاسی قیادت سیلاب کے بعد بھی متحد نہ ہو سکی ، افواج پاکستان ، مدارس و مساجد اور مذہبی تنظیموں کے کارکنان کی خدمات قابل فخر ہیں ، کسی جگہ پر کالعدم تنظیمیں چندہ نہیں جمع کر رہی ہیں۔
چیئرمین پاکستان علماءکونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے عالمی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل حالات میں ہے ، ہندوستان کو اس وقت الزام تراشی سے باز رہنا چاہیے ، پاکستان کی عوام کی مدد کرنے والے تمام ممالک اور افراد کے ممنون ہیں جس طرح متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب ، ترکی ، قطر ، چین نے پاکستان کے اس مشکل مرحلہ میں ساتھ دیا ہے وہ فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ سیلاب کے بعد کی صورتحال میں سعودی عرب ، قطر ، متحدہ عرب امارات اور ترکی کی قیادت نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ محبت اور اخوت کا رشتہ کتنا مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے پاکستان کیلئے امداد کے اعلان کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے عالمی دنیا کومل کر سوچنا ہو گا، ہم تسلیم کرتے ہیں کہ سیلاب سے قبل کی جو صورتحال ہے اس پر ہمیں غور و فکر کرنا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلا شبہ سیلاب اللہ کریم کی طرف سے ایک آزمائش ہے لیکن اس کا سبب ہماری کوتاہیاں ہیں ، پاکستان میں ڈیم بننے چاہئیں ، دریا کے کناروں پر عمارتیں بنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اس بات کی بھی تحقیق ہونی چاہیے کہ آخر سڑکیں ، پل اتنے کمزور کیوں بنائے گئے؟۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک فوج پاکستانی قوم کا فخر ہے ، پاک فوج نے ہمیشہ کی طرح موجودہ مشکل صورتحال میں چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایات پر جو اقدامات اٹھائے ہیں اور جو خدمت کر رہی ہے، اس کی مثال ملنا مشکل ہے، برادر اسلامی ممالک کے بالخصوص ہم مشکور ہیں کہ انہوں نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ کے رابطوں کے نتیجہ میں تعاون کے سلسلے کو بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر مفاہمت کا سلسلہ شروع ہونا چاہیے ، ہم امید کرتے ہیں کہ مفاہمتی عمل میں وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور صدر مملکت اہم کردار ادا کریں گے، وزیر اعظم کی دعوت پر سیلاب کے سلسلہ میں متفقہ پالیسی بنانے کیلئے تمام وزراء اعلیٰ کو اجلاس میں شریک ہونا چاہیے تھا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی جگہ پر کوئی کالعدم تنظیم چندہ جمع کر رہی ہے اور نہ کسی سرگرمی میں شریک ہے، ہندوستان اس مشکل مرحلے میں پاکستان کیلئے مزید مشکلیں پیدا کرنا چاہتا ہے ، عالمی دنیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور خود یکھیں کہ پاکستان میں کیا نقصان ہوا ہے ؟ اس نقصان کے ازالے کیلئے عالمی دنیا کو پاکستان کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے ، ہندوستان کی خواہش ہے کہ وہ عالمی دنیا کو پاکستان سے متنفر کرے اور پاکستان جو اس وقت مشکل حالات میں ہے اس کے ساتھ تعاون اور مدد کرنے والے ممالک اور افراد کی امداد اور تعاون میں رکاوٹ ڈالے لیکن ہندوستان کو اس میں کامیابی حاصل نہیں ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں