عمران خان نے حکومت کو واضح پیغام دے دیا

اسلام آباد(خصوصی سٹاف رپورٹر)خاتون جج کو دھمکیاں دینے پر دہشتگردی کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان مشترکہ تحقیقاتی ٹیم( جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہو گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو پیغام ہے جتنا تنگ کریں گے اتنی ہی تیاری کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ایس ایس پی انویسٹی گیشنز فرحت کاظمی کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا،سابق وزیر اعظم کو جے آئی ٹی کی جانب سے ایک سوالنامہ دیا گیا، عمران خان تقریباً 20 منٹ تک ایس ایس پی کے دفتر میں موجود رہے جب کہ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے ہمراہ پارٹی کے سینئر رہنما بھی موجود تھے۔سابق وزیر اعظم کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ میری آج جے آئی ٹی میں پہلی پیشی ہوئی،میرے خلاف دہشت گردی دفعات لگائی گئیں،اگر آپ کسی حکومتی عہدیدار کو یہ کہیں کہ میں تمہارے خلاف کسٹوڈیل ٹارچر کرنے پر قانونی کارروائی کروں گا، شہباز گل کو اغوا کرکے برہنہ کرنے کے بعد 2 روز تک تشدد کیا گیا، جنسی تشدد کیا گیا، اس پر ہم نے صرف یہ کہا تھا کہ ہم قانونی کارروائی کریں گے، اس پر آپ دہشت گردی کی دفعات لگادیں تو اس پر ملک کا مذاق اڑ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مقدمے سے متعلق آج جے آئی ٹی کے سامنے سوالات کے جواب دے دیے ہیں، میرا اس حکومت کو پیغام ہے کہ جتنا مجھے اور میری جماعت کو دیوار سے لگائیں گے، ہم اتنا ہی تیار ہو رہے ہیں اور اسی مہینے تیار ہو رہے ہیں، آپ کے سامنے اب عوام کا سمندر نکلنے لگا ہے، پہلے میں اس لیے چپ کرکے بیٹھا رہا کیونکہ ملک کے معاشی حالات خراب تھے، پھر سیلاب آگیا، ہم نے سوچا پرامن طور اپنا احتجاج کرتے ہیں، پھر ہم چینلز پر ٹیلی تھون کے ذریعے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے پیسے جمع کرنے لگے تو حکومت نے چینلز پر پابندی لگادی، کیبل بند کرا دی، اس کے باجود ہم نے صرف 5 گھنٹے میں 10 ارب روپے جمع کیے، مجھے حیرت ہے کہ یہ حکمراں کہتے تھے کہ سیلاب پر سیاست نہیں کرنی لیکن صرف اس خوف سے کہ لوگ ہمیں پیسے بہت دے دیں گے، کیونکہ ان چوروں کو تو کوئی پیسا نہیں ملتا، اس لیے انہوں نے کوریج پر پابندی لگادی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر کل ایف آئی اے گھس گئی، ان پر کئی کیسز بنادیے گئے ہیں، جو لوگ ہمیں فنڈنگ کرتے ہیں انہیں ڈرایا دھمکایا جارہا ہے، ان کو ایف آئی اے کے نوٹسز دیے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قانونی کارروائی کی بات کی تو دہشت گردی کی دفعات لگائی گئیں، یہ مذاق ہے،مجھے اور میری پارٹی کو جتنا دیوار سے لگائیں گے اتنا ہی تیار رہیں،پہلے اس لیے چپ رہا کہ معاشی بحران تھا، پھر سیلاب آگیا،میں نے 26 سال کی سیاست میں کبھی قانون کی خلاف وزری نہیں، عوام کا سمندر نکلنے لگا ہے، یہ لوگ پبلک کا سامنا نہیں کرسکتے،صرف ایک بات ہوسکتی ہے اور وہ شفاف انتخابات کی ہوگی،انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان دونوں بار طلبی پر جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے وکیل کے ذریعے اپنا تحریری جواب جمع کروایا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں