عمران خان آرمی چیف کی تقرری متنازع بنانا چاہتے ہیں :خواجہ آصف

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ صرف آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانا چاہتے ہیں،آرمی چیف کا تقرر آئینی فریضہ ہے، وقت پر ادا ہوگا،عمران خان کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کی امداد نہ کی جائے،یہ قومی سلامتی کیلئے خطرہ بنتے جارہے ہیں، سیلاب کے بعد خدانخواستہ قحط کا سامنا ہوسکتا ہے،روس نے گیس کے علاوہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے غذائی اجناس کی ممکنہ قلت کے پیش نظر پاکستان کو گندم فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے انکشاف کیا کہ روس نے کہا ہے کہ وہ ہمیں گندم فراہم کر سکتا ہے کیونکہ آنے والے دنوں میں ملک میں گندم کی قلت ہو سکتی ہے،روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ہمیں گیس دے سکتے ہیں،روس نے کہا کہ ان کے پاس وسط ایشیائی ممالک میں گیس پائپ لائنیں ہیں اور ان پائپ لائنوں کو افغانستان کے راستے پاکستان تک وسعت دی جا سکتی ہے،صدر پیوٹن نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی سطح پر روس یوکرین جنگ پر پاکستان کے موقف کو بھی سراہا۔

چینی صدر کے ساتھ ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شی جن پنگ نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو اسی کارکردگی اور جذبے کے ساتھ جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا،پاکستان اور چین ہر موسم کے دوست ہیں اور چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری سے متعلق پالیسی آئین میں واضح ہے،نواز شریف یہ سیاسی ذمہ داری چار بار نبھا چکے ہیں اور شہباز شریف نومبر میں یہ ذمہ داری نبھائیں گے،عمران خان صرف آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانا چاہتے ہیں،فوج کے سربراہ کی آئین اور اداروں سے وفاداری پر کسی کو کوئی شک نہیں ہے،سیاست الگ بات ہے لیکن اداروں کو متنازع نہ بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں عمران خان کے بیانات کو ملک کی قومی سلامتی کے خلاف تھے،چیئرمین تحریک انصاف اپنے ذاتی فائدے کے لیے پاکستان کو سبوتاژکرنے سے دریغ نہیں کریں گے،ملک مشکل وقت سے گزر رہا ہے، پاکستان کی خاطر انا یا سیاست کبھی آڑے نہیں آتی،آج معیشت پر بھی دباو ہے،عمران خان کبھی سیلاب کے بارے میں بات نہیں کرتے بلکہ اس کے برعکس وہ صرف اپنی حکومت واپس چاہتے ہیں،جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی،اس کے باوجود متاثرین کی مدد کے لیے پی ٹی آئی کی طرف سے کوئی پیشرفت نہیں کی گئی۔
خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ اقتدارمیں آئے تو حالات نہایت ابتر تھے،آئندہ چھ ماہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی آئےگی۔ملک کو سیاسی استحکام کی بہت ضرورت ہے،وزیراعظم نومبر میں چین کا دورہ کریں گے،روس کےدورے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا،ہم دوبارہ سی پیک کو محنت کے ساتھ شروع کریں گے،اب پی ٹی آئی بین الاقوامی سازش کا ہیش ٹیگ بنائے،سیلاب کے بعد خدانخواستہ قحط کا سامنا ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میثاق معیشت پربات کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن عمران خان اقتدار کے نشے میں ہیں،وہ سیلاب زدگان کی بات ہی نہیں کرتے،انہیں عوام کی مشکلات کا احساس نہیں،عمران خان ایک دن بات کرتے ہیں،دوسرے دن مکر جاتے ہیں، احتساب کی باتیں کرنےوالےخود کرپٹ نکلے،عمران خان کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کی امداد نہ کی جائے،آئی ایم ایف کو جو خط لکھے گئے وہ سب کے سامنے ہیں،یہ قومی سلامتی کیلئے خطرہ بنتے جارہے ہیں۔عمران خان چار سال اقتدار میں رہے،پاکستان کیلئے کیا لے کر آئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں