لیبر پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرے گی، سابق برطانوی شیڈو منسٹر افضل خان کا اعلان

لیبر پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرے گی، سابق برطانوی شیڈو منسٹر افضل خان کا اعلان

مانچسٹر(مرزا نعیم الرحمن سے) لیبر پارٹی اقتدار میں آ کر ہندوستان اور پاکستان میں کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار لیبر پارٹی کے مرکزی رہنما سابق شیڈو منسٹر امیگریشن افضل خان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ 40 سال سے کشمیر کے لیے اواز اٹھا رہے ہیں، لیبر پارٹی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی جبکہ فلسطین کے عوام کی امداد اور بحالی میں ہم مرکزی کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں 15 لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن آباد ہیں، ہم ٹریڈ اور ٹورازم کو پروموٹ کریں گے ، برطانیہ میں آباد تارکین وطن کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہو گی، برطانیہ اور پاکستان میں تجارت کو فروغ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر یو این او کی منظور شدہ قراردادیں ہیں یہ دونوں مسئلے دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہیں، دنیا کو ایٹمی جنگ سے بچانے کے لیے ان دونوں مسئلوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ لیبر پارٹی مکمل طور پر فلسطین کے حق میں ہے،لیبر پارٹی کے اجلاس میں 56 ممبران پارلیمنٹ نے فلسطین کے حق میں اواز اٹھائی تھی، وقت کے ساتھ ساتھ یہ اواز مضبوط اور توانا ہو گئی ہے،آج لیبر پارٹی فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ پر ان کے حقوق کی سب سے بڑی علمدار جماعت ہے ،فلسطین کے عوام پر نو ماہ سے جو ظلم و ستم ہو رہا ہے اس سلسلہ میں برطانیہ کی پارلیمنٹ فوری جنگ بندی کی ایک قرارداد پاس کر چکی ہے جو لیبر پارٹی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لیبر پارٹی عوام دوست پارٹی ہے جو ایمیگریشن کے مسائل پر بھی انقلابی اقدامات اٹھائے گی۔ اس موقع پر لیبر پارٹی کے رہنما سابق ایم پی اینڈریو نے کہا لیبر پارٹی غزہ کے مظلوم فلسطینوں کے ساتھ ہے انسانیت کے خلاف جہاں کہیں بھی ظلم و ستم ہو گا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ، ہم فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ فوری طور پر دونوں فریقین کو مذاکرات پر رضامند کیا جائے، جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا، فلسطین میں ہسپتالوں اور سکولوں کے علاوہ گھروں کو بھی صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا ہے، جسے دیکھ کر اب تو یہودی بھی مذمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ چار جولائی کو زیادہ سے زیادہ لیبر پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب کرائیں تاکہ وہ ان عوام دوست پالیسیوں کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں