برسٹر امجد ملک سر کیر سٹارمر کے ہمراہ سال 2000 میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی طرف سے ایوارڈ حاصل کر رہے ہیں

برسٹر امجد ملک سر کیر سٹارمر کے ہمراہ سال 2000 میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی طرف سے ایوارڈ حاصل کر رہے ہیں

مانچسٹر ( نعیم مرزا) تبدیلی کے لیے زندگی کا طویل عرصہ انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کر کے گزارنا پڑتا ہے برطانیہ کے وزیراعظم بریسٹر سر کیر سٹارمر کا بطور وزیراعظم منتخب ہونا وکلاء کے لیے باعث صد افتخار ہے ان خیالات کا اظہار انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے تاحیات رکن برسٹر امجد ملک نے پریس کانفرنس میں کیا انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے وزیراعظم بیرسٹر سر کیئر اسٹامر کو مذکورہ عالمی تنظیم نے ان کے ہمراہ یہ عالمی ایوارڈ سال 2000 میں دیا تھا برسٹر امجد ملک اور سر کیر سٹامر کا انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے نوجوان وکلا میں انتخاب کیا گیا تھا برسٹر امجد ملک جو انگلینڈ سپریم کورٹ کے بھی وکیل ہیں نے ان مسا عد حالات میں جدوجہد کی جب خواتین کے حقوق اور انہیں برطانیہ سے ڈیپورٹ کرنے کا سلسلہ عروج پر تھا سال 2000 میں انہیں اور برسٹر کیئر اسٹارمر کو برطانیہ سے انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے نوجوان وکلاء میں سے انتخاب کیا برسٹر امجد ملک نے سر کیر سٹارمر کو ان کی تاریخی کامیابی حاصل ہونے پر اے پی ایل تنظیم کی طرف سے مبارکباد بھی پیش کی ہے انہوں نے کہا کہ ان کا ایک بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ اور برطانیہ کا وزیراعظم منتخب ہونا وکلا برادری کے لیے باعث صد افتخار ہے انہوں نے کہا کہ ساری زندگی انسانی حقوق کے لیے مسلسل جدوجہد کرنے والے برسٹر سر کیر اسٹارمر انسانیت کے خلاف کبھی بھی کوئی ایک اقدام نہیں اٹھائیں گے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اقتدار کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر لاکھوں غیر قانونی مہاجرین کو روانڈا بھیجنے کے عمل کو فوری طور پر روک دیا ہے انہوں نے کہا کہ ان کا دور برطانیہ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا وہ برطانیہ کے معیشت کو سنبھالنے کے علاوہ غیر قانونی افراد کے لیے ایمنسٹی کو بھی متعارف کرا سکتے ہیں انہوں نے ایک وکیل کی حیثیت سے ہمیشہ انسانی حقوق کے لیے کام کیا ہے برسٹر امجد ملک نے ان تاریخی لمحات کی تصویر بھی میڈیا کو دی جس میں وہ برسٹر کیر سٹارمر اسٹارمر کے ہمراہ یہ تاریخی ایوارڈ حاصل کرنے کے موقع پر خوشگوار موڈ میں ہیں یہ عمر قابل ذکر ہے کہ برسٹر امجد ملک نے مسلم لیگ نون اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے مابین چارٹر اف ڈیموکریسی کے علاوہ او پی سی پنجاب کا قانون ترتیب دیا اور او پی ایف کے چیئرمین کے حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا تسلیم کرایا کا لوہا تسلیم کرایا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں