برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک کو بھی سوشل میڈیا نے اگ لگا دی سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبروں نے پورے برطانیہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک کو بھی سوشل میڈیا نے اگ لگا دی سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبروں نے پورے برطانیہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

مانچسٹر ( نعیم مرزا) برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک کو بھی سوشل میڈیا نے اگ لگا دی سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبروں نے پورے برطانیہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ساؤتھ پورٹ میں قتل کی واردات کے بعد جنم لینے والے ان جلاؤ گراؤ کی وارداتوں نے مختلف مقامات پر سینکڑوں افراد کو زخمی اور متعدد املاک کو اگ لگا کر خاکستر کر دیا سینکڑوں پولیس ملازمین بھی ان پر تشدد مظاہروں کی وجہ سے زخمی ہو گئے برطانوی ذرائع ابلاغ سوشل میڈیا کی وجہ سے پاکستان میں ہونے والی تباہی کے بارے میں بھی اظہار خیال کرتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ سوشل میڈیا کو لگام ڈالنا اشد ضروری ہو گیا ہے جلاؤ گراؤ کی مہم ایک شہر سے دوسرے شہر تک تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے جبکہ مذکورہ تنظیم نے مساجد کے علاوہ ایشین مرد اور خواتین کو بھی اب اپنا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ میں اسالم سیکروں کے علاوہ ایشین مرد اور خواتین کو بھی ملک بدر کیا جائے اور تشدد مظاہرین پولیس پر اتشی مادہ بھی پھینک رہے ہیں سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبروں نے برطانیہ جیسے پرامن ملک میں اگ لگا دی ہے مظاہرین نے اسائلم سیکروں کے اس ہوٹل پر بھی حملہ کر دیا ہے جس میں وہ وسیع پیمانے پر رہائش پذیر تھے جن علاقوں میں اس وقت مظاہرین کے مظاہرے شدت اختیار کر رہے ہیں ان میں مانچسٹر برسٹل رودرم لیور پول بلیک پول بیل فاسٹ اور دیگر علاقے شامل ہیں مذکورہ شدت پسند تنظیم کے مظاہرین ان علاقوں کو زیادہ ٹارگٹ کر رہے ہیں جہاں مسلمان اور ایشین زیادہ اکثریت میں رہائش پذیر ہیں اور جس کی وجہ سے مسلمان مساجد میں جانے گریز کر رہے ہیں علاوہ جی مساجد کی انتظامیہ نے اپنے واسطی اقدامات بھی مکمل کر لیے ہیں اور مساجد کو بند کر دیا ہے دوسری طرف معروف عالم دین پیر سید مزمل شاہ جماعتی نے اس صورتحال پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شدت پسندوں نے مسلمانوں کی املاک اور مساجد پر حملے بند نہ کیے تو مسلمان پولیس کے ہمراہ مل کر ان کی حفاظت پر مجبور ہو جائیں گے خواہ انہیں اس کی کتنی ہی بھاری قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے سوشل میڈیا نے پہلے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لیا اور شدت پسند تنظیم نے ملک میں اگ بھڑکا دی بہت اذاں بنگلہ دیش میں بھی سوشل میڈیا نے ہر طرف اگ لگا دی اور مظاہرین بے قابو نظر ارہے ہیں سوشل میڈیا کا تیسرا شکار برطانیہ بن چکا ہے جس نے اس پرامن ملک میں ہر طرف ایک خوف و خراس پیدا کر دیا ہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں 15 لاکھ سے زائد پاکستانی مسلمان اباد ہیں ان کے عزیز و کرم جو پاکستان میں مقیم ہیں اس صورتحال پر شدید تشویش کا شکار ہیں اور فون کر کے اپنے پیاروں کی خیریت دریافت کر رہے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں