مظاہرین برطانیہ کی پہلی مسجد پر حملہ کرنے پہنچے تو مسجد میں موجود مسلمانوں نے ایسا کام شروع کر دیا کہ حملہ آوور شرم سے پانی پانی ہو گئے

مظاہرین برطانیہ کی پہلی مسجد پر حملہ کرنے پہنچے تو مسجد میں موجود مسلمانوں نے ایسا کام شروع کر دیا کہ حملہ آوور شرم سے پانی پانی ہو گئے

مانچسٹر ( نعیم مرزا) لیور پول میں فار رائٹ کے مظاہرین کو اس وقت سخت شرمندگی اور حجالت کا سامنا کرنا پڑا جب وہ انگلینڈ کی سب سے پہلی مسجد پر حملہ کے لیے پہنچے تم مسجد کے اندر موجود مسلمانوں نے فار رائٹ کے مظاہرین کو کھانے کے پیکٹ اور پانی کی بوتلیں تقسیم کرنا شروع کر دی مظاہرین حملے کی بجائے کھانا اور پانی لینے میں مشغول ہو گئے اور مسلمانوں کے اس عمل سے بے حد متاثر ہوئے اور حملہ کیے بغیر موقع سے واپس چلے گئے یہ عمر قابل ذکر ہیں کہ مظاہرین نے لیور پل کو اپنے پرتشدد مظاہروں کا مرکز بنا رکھا ہے اور وہ مساجد دکانوں اور مسلمانوں کے گھروں کو نقصان پہنچا رہے ہیں کھانا تقسیم کرنے کی تو تصاویر برطانوی ذرائع بلاغ اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں اور مسلمانوں کے اس طرز عمل کو تمام مذاہب کے لوگ زبردست خراج تحسین پیش کر رہے ہیں مظاہرین مسجد کے اندر موجود مسلمانوں سے مصافحہ کرتے رہے پیر سید مزمل حسین شاہ جماعتی نے اس طرز عمل پر کہا ہے کہ ہمارا دین ہمیں باہمی محبت اور یگانت کا درس دیتا ہے مسلمانوں کے حسن اخلاق کی وجہ سے فار رائٹ کے مظاہرین مسجد کو نقصان پہنچائے بغیر واپس چلے گئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں