برطانیہ میں مساجد کی حفاظت، برطانوی وزیراعظم نے اب تک کا سب سے بڑا قدم اٹھا لیا

برطانیہ میں مساجد کی حفاظت، برطانوی وزیراعظم نے اب تک کا سب سے بڑا قدم اٹھا لیا

مانچسٹر ( نعیم مرزا) برطانوی وزیراعظم سر کیئر سٹارمر نے مساجد کی حفاظت کے لیے 29 ملین پاؤنڈ سے زائد کی رقم فوری طور پر جاری کر دی ہے اور کہا ہے کہ مسلمانوں کی عبادت گاہوں اور ان کے سکولوں کی ہر قیمت پر حفاظت کی جائے اس سلسلے میں برطانوی وزیراعظم نے فوج اور پولیس کو خصوصی اختیارات دے دیے ہیں اور حکم دیا ہے کہ پرتشدد مظاہرین کے خلاف سخت ترین اقدامات اٹھائے جائیں اور انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے مسلمانوں کے خلاف تشدد کے 7 یوم گزرنے کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے مڈلز برو میں فار رائٹ گروپ کے مظاہرین سڑکوں کو بند کر کے گاڑیوں کی تلاشی لیتے رہیں کہ گاڑی میں کس سکن کلر کے لوگوں پہ بیٹھے ہیں ایشین سکن کلر کے ڈرائیوروں اور سواریوں کو گاڑیوں سے نکال کر زود کوب اور گاڑی کو نظر اتش کرتے رہے مسلمانوں کی عبادت گاہ مساجد ان کی دکانوں اور گھروں پر انگلش ڈیفنس لیگ اور فار رائٹ گروپ کی طرف سے حملوں کی روک تھام کے لیے مسلمانوں نے بھی مسلم ڈیفنس لیگ کا قیام عمل میں لایا ہے تاکہ وہ مسلمانوں کی عبادت گاہوں اور مدرسوں کی حفاظت کر سکیں فار رائٹ گروپ کے مظاہرین نے گزشتہ روز مسلمانوں کی عبادت گاہوں گھروں اور سیاسی پناہ گزینوں کی رہائش گاہوں پر حملے کیے مذکورہ تنظیم کا مطالبہ ہے کہ ملک کو غیر گوروں سے پاک کیا جائے برطانیہ کے تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی عملی جنگ گولی یا بم اس قدر موثر ثابت نہیں ہو سکا جتنا سوشل میڈیا تباہی کا باعث بنتا ہے لہذا سوشل میڈیا کو لگام ڈالنا اشد ضروری ہے برطانیہ کے سابق وزیراعظم رشی سونک نے ان پرتشدد مظاہروں کو برطانیہ کے امیج کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں