ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ،400 سے زائد میزائل فائر کر دیئے

یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کر دیے تاہم ان حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، اسرائیل پر حملے میں ایران نے پہلی مرتبہ اپنا ہائپر سانک میزائل’فتح‘استعمال کیا،میزائلوں کا ہدف تل ابیب تھا، مقبوضہ بیت المقدس سمیت پورے اسرائیل میں سائرن بجنے لگے ہیں،حملوں کے فوری بعد اسرائیل نے جنگی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا جبکہ امریکی صدر نے بھی قومی سلامتی ٹیم کی میٹنگ بلا لی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل بھر میں الارم بجنا شروع ہو گئے اور مقبوضہ بیت المقدس،دریائے اردن کی وادی میں اسرائیلی شہریوں نے بم شیلٹرز میں پناہ لی اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جب کہ سرکاری ٹیلی ویژن پر رپورٹرز لائیو نشریات کے دوران زمین پر لیٹ گئے۔اسرائیلی فوج کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر میزائل فائر کر دیے ہیں اور اسرائیل نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ میزائل حملے سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔بتایا جارہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر 400 میزائل داغ دیے جبکہ لبنانی علاقوں سے بھی اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ادھر ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تہران اور اصفہان کے آسمان پر پروجیکٹائل دیکھے گئے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر منگل کی شب ہونے والے حملے میں تقریباً 180 میزائل داغے گئے۔ان میں سے زیادہ تر میزائلوں کو اسرائیلی دفاعی نظام نے امریکی فضائیہ کی سینٹرل کمانڈ کے تعاون سے روک لیا۔کئی مقامات پر ایرانی میزائل گرنے کی نشاندہی کی گئی ہے اور فی الحال ان حملوں سے ہونے والے نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ایرانی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ ابراہیم عزیزی نے کہا ہے کہ یہ پاسدارانِ انقلاب کے حملوں کی پہلی لہر تھی۔اسرائیلی فوجی مراکز اور تنصیبات ہمارے اہداف تھے لیکن ممکنہ غلط فہمیوں کی وجہ سے ان حملوں میں عام شہری بھی مارے جا سکتے ہیں۔ابراہیم عزیزی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر اسرائیل دوبارہ’غلطی‘کرتا ہے تو دوسری لہر آنے والی ہے جو مزید تباہ کن ہو گی۔ایران کے جائزوں کے مطابق،اسرائیل آج رات ایران کے حملے کا ’جواب نہیں دے سکتا۔ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللّٰہ کا بدلہ ہے، اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔دوسری طرف اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموترخ نے تل ابیب پر میزائل حملے پر رد عمل دیا اور کہا کہ تہران اس لمحے پر پچھتائے گا جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران کو حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے،جوابی حملے کے وقت اور جگہ کا تعین ہم کریں گے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے ایرانی حملوں کے بعد امریکی افواج کو اسرائیل کا دفاع کرنے کا حکم دے دیا۔ترجمان وائٹ ہاوس نے بتایا کہ ایرانی حملوں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں،امریکی صدر بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس وائٹ ہاوس میں موجود ہیں۔وائٹ ہاوس کے مطابق جو بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل آنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے اور اسرائیل کا دفاع کرنے کا حکم دے دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں