تحریک انصاف کا احتجاج،اسلام آباد میں فوج آ گئی

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کی جانب سے وفاقی دارلحکومت میں احتجاج کے پیش نظر وزارت داخلہ نے اسلام آباد ریڈ زون کی سکیورٹی رینجرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پیرا ملٹری فورس اور فوج کو بھی طلب کر لیا گیا ہے،دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کسی صورت بھی اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،اگر کل کوئی اسلام آباد آئے گا تو پھر ہم سے شکوہ نا کرے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اہم اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کے احتجاج کا معاملہ پر بات کی گئی۔اجلاس میں آئی جی اسلام آباد،ڈی آئی جی،ایس ایس پی،سیکٹر کمانڈر رینجر،چیف کمشنر اسلام آباد،ضلعی انتظامیہ کے افسران،تمام زون کے پولیس ایس پیز نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ریڈ زون کی سکیورٹی رینجرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے مہمانوں کی سکیورٹی کا بھی جائزہ لیا گیا۔تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج اور راستوں کی بندش کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مظاہرین کو کسی صورت ڈی چوک تک نہیں آنے دیا جائے گا۔سیکرٹری داخلہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مظاہرین کو روکنے کے لئے دیگر صوبوں سمیت کشمیر سے بھی پولیس نفری طلب کی جائے گی۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے باعث وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مختلف شاہراہوں کو کنٹینرز رکھ کر بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔خیبر پختونخوا سے ڈی چوک آنے والے قافلوں کو روکنے کےلیے موٹروے ایم ون صوابی کے مقام پر بند کر دیا گیا،مارگلہ ٹیکسلا کے مقام سے اسلام آباد آنے والی جی ٹی روڈ کو بھی کنٹینر رکھ کر دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا۔فیض آباد کے مقام پر بھی کنٹینر پہنچا دیے گئے،راستوں کی ممکنہ بندش کے پیش نظر اسلام آباد پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے آج سکول بند کرنے کا اعلان کر دیا۔سکول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بچوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے،جمعرات کو بھی طلباء و طالبات کنٹینرز کے باعث مشکلات کا شکار رہے ہیں۔ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کے تمام سہولت مراکز اور ڈرائیونگ لائسنس آفس بھی آج بند رہیں گے۔دوسری طرف اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی دھاوا بولے گا تو اسے کوئی نرمی یا رعایت نہیں دی جائے گی،پولیس نے پوری تیاری کر رکھی ہے،سیکیورٹی انتظامات میں کوئی نرمی نہیں کی جائے گی،پیراملٹری فورسز،رینجرز اور آرمی کو بھی طلب کر لیا ہے،تحریک انصاف کی قیادت کو احتجاج کی کال پر نظر ثانی کرنی چاہیے،کل تک کا وقت ہے،انہیں سوچنا چاہیے،پی ٹی آئی والوں کو کہوں گا کہ جب کوئی سربراہ مملکت اسلام آباد میں ہو تو احتجاج نہیں کریں،ہمیں سیکیورٹی کے سارے انتظامات دیکھنے ہیں،اس میں کوئی نرمی نہیں کی جائے گی۔محسن نقوی نے کہا کہ آپ اجازت لے کر جلسہ کریں آپ کو بالکل اجازت دیں گے لیکن دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دیں گے،آپ لوگوں کو دوسرے صوبوں سے بھی بلا رہے ہیں،احتجاج سب کا حق ہے لیکن ملک کی عزت کا خیال رکھیں،آپ سے درخواست ہے کہ بطور پاکستانی امن و امان کی صورتحال پیدا نا کریں،کسی سے کوئی مذاکرت نہیں ہوں گے،ہر کوئی اپنی ذمہ داری کا احساس خود کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں