لاپتا علی امین گنڈا پور اچانک خیبر پختونخوا اسمبلی پہنچ گئے،ایسی کہانی بیان کر دی کہ کوئی بھی یقین نہ کرے

پشاور(بیورو رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور 30 گھنٹے کی پراسرار گمشدگی کے بعد ڈرامائی طور پر صوبائی اسمبلی پہنچ گئے،اراکین اسمبلی علی امین کو اچانک دیکھ کر حیران رہ گئے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایوان میں ایسی”کہانی“ بیان کر دی کہ کوئی بھی یقین نہ کرے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی گمشدگی کے باعث خیبرپختونخوا اسمبلی کا آج طلب کیا گیا ہنگامی اجلاس پانچ گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا،جس میں علی امین گنڈاپور کی گمشدگی سے متعلق قرارداد منظور کی گئی۔علی امین گنڈاپور 30 گھنٹے کی پراسرار گمشدگی کے بعد اچانک ڈرامائی طور پر صوبائی اسمبلی پہنچ گئے،علی امین گنڈاپور نے صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کیلئے یہ سب اکھٹے ہوئے ہیں،مجھے اپنے ارکان اور ہاوس پر فخر ہے،میں پورے ملک کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں،ہمیں جلسہ کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی،ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا،بیانات دلوائے گئے،حکومت کو کس کا خوف ہے؟کیوں جلسے کی اجازت نہیں دیتی؟ہماری حکومت میں مولانا فضل الرحمان اور بلاول نے احتجاج کیے،ہماری حکومت نے کسی کو احتجاج اور ریلی سے نہیں روکا،یہ سمجھ رہے تھے ہم ڈی چوک نہیں پہنچ سکیں گے لیکن ہم نے پہنچ کر دکھایا ہے، یہ ہمیں مویشی منڈیوں میں جلسوں کی اجازت دیتے ہیں،کیا ہم جانور ہیں؟رکاوٹوں کے باوجود ہم ڈی چوک پہنچے، ہمیں ایک ایک کلو میٹر کے فاصلے پر کنٹینرز ملے،آئی جی اسلام آباد نے میری ذاتی گاڑی توڑی،اسلحہ لیا،سامان لے گئے سب معاف ہے لیکن خیبرپختونخوا ہاوس کی چیزیں توڑنے کا ناصرف یہ حساب دے گا بلکہ بنا کر بھی دے گا۔انہوں نے ابھی تک کے پی ہاوس میں بندے بٹھائے ہوئے ہیں،یہ آئی جی گالی دے کر کہتا ہے کہاں ہے تمہارا وزیر اعلیٰ؟اوئے آئی جی تیرا باپ یہاں اسمبلی میں کھڑا ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں رات بھر کے پی ہاوس میں ہی تھا،انہوں نے چار چھاپے مارے لیکن اللہ برحق ہے،میں خالی جیب تھا،میرے پاس ایک روپیہ نہیں تھا، 12 اضلاع پار کر کے یہاں پہنچا ہوں،آئی جی اسلام آباد اس فلور پر آ کر معافی مانگے گا،ورنہ اس کیخلاف ایف آئی آر کروائیں گے،وہ ایف آئی آر پر پیش نہیں ہو گا تو جہاں پر ہو گا اپنی بے عزتی کا بدلہ لے کر دم لیں گے،ہم اپنے مخالفین کو بار بار موقع دے رہے ہیں کہ ملک کی سالمیت کی خاطر اصلاح کر لو۔انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ جاری ہے اور ہم یہ جنگ مرتے دم تک لڑیں گے، مجھے کسی نے نہیں بتایا کہ مجھ پر ایف آئی آر درج ہے اور کس بات کی ایف آئی آر؟کیا جرم کیا تھا میں نے،میری آج کی بات کے بعد اگر فیصلہ سازوں نے صحیح سوچ کی طرف قدم نہیں بڑھایا تو سمجھ جانا پوری قوم،پاکستان کی پوری قوم سے مخاطب ہوں،کہ یہ ہمارے نہیں ہیں پھر،یہ ہمارے وفادار نہیں ہیں،اس کے بعد بھی اگر انہوں نے یہ نہ کیا تو میں کہوں گا غدار ہیں یہ پھر۔دوسری طرف رات گئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی پارٹی کارکنان اور قائدین سے ملاقات ہوئی،انہوں نے ملک میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے لیے پر امن اور جمہوری جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ڈی چوک اسلام آباد میں بڑی تعداد میں پہنچنے والے تمام کارکنان اور قائدین کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں،ہماری پرامن تحریک آگے بھی جاری رہے گی اور ہمیں اسے مزید بہتر اور منظم انداز میں چلانا ہے،یہ ملک ہم سب کا ہے،سب سے پہلے پاکستان ہے،ہم نے اس ملک اور نظام کو درست کرنا ہے اور جب نظام ٹھیک ہو گا تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔انہوں نے کارکنان کی جرات کو سراہتے ہوئے کہاکہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں،ہمارا فوکس اپنے مقصد پر ہے،اللہ پر یقین اور نیت صاف ہو تو راستے خود بخود نکل آتے ہیں،ان شاءاللہ،ہماری جدوجہد سے ملک درست سمت میں جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں