راولپنڈی(بیورو رپورٹ)بلوچستان کے ضلع قلات میں فورسز کے ایک آپریشن کے دوران 12 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 18 جوان وطن عزیز کا دفاع کرتے ہوئے پاکستان پر قربان ہو گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق 31 جنوری اور یکم فروری کی درمیانی شب دہشت گردوں نے بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر میں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی۔یہ بزدلانہ کارروائی دشمن قوتوں کے اشارے پر کی گئی،دہشت گردوں کا مقصد بلوچستان کے پر امن ماحول کو خراب کرنا اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا تھا،جس پر سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر حرکت میں آئے۔فورسز نے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بناتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔اس دوران مقامی آبادی کی حفاظت اور سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا۔آپریشن کے دوران مادرِ وطن کے 18 بہادر سپوتوں نے جرات و بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔فورسز پر عزم ہیں کہ اس بزدلانہ کارروائی کے ذمے داروں،سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن،استحکام اور ترقی کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے سینہ سپر ہیں۔ہمارے بہادر شہدا کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔دوسری طرف صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع قلات میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران 18 سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔صدر مملکت نے دہشت گردوں کے خلاف بروقت کارروائی کرنے اور جامِ شہادت نوش کرنے پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کارروائی کے دوران 12 دہشت گرد جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی اہلکاروں کی بہادری کو سراہا۔انہوں نے شہدا کے لیے بلندی درجات،اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی اور کہا کہ دہشتگرد عناصر بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں۔ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کی خاطر سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔پاکستانی عوام ملک کا امن خراب کرنے والے عناصر کو مسترد کرتے ہیں۔ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔