لندن پلان آخری مرحلے میں داخل،اہم فیصلے متوقع

لندن(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں اپنے بڑے بھائی اور پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سربراہ میاں نواز شریف ملاقات کی ہے،جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آج بروز اتوار 18 ستمبر کو لندن میں ہونے والی ملاقات سے قبل وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اپنے صاحبزادے سلیمان شہباز کے ہمراہ لندن میں واقع دفتر پہنچے۔اجلاس میں شرکت کیلئے اسحاق ڈار بھی لندن میں حسن نواز کے دفتر میں موجود تھے۔اہم ملاقات میں لندن میں موجود خواجہ آصف اور مریم اورنگ زیب شریک نہیں ہوئے اور اس حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ لندن اپنے قائد سے ملنے آیا تھا۔لندن میں جاری اس بڑی بیٹھک میں نومبر کے اہم فیصلے سے متعلق مشاورت ہوئی،جب کہ پنجاب میں ممکنہ تحریک عدم اعتماد پر بھی آج ہونے والے اجلاس میں غور کیا گیا،نواز شریف اور شہباز شریف کی ملاقات تقریباً ساڑھے 3 گھنٹے جاری رہی،ملاقات میں دباؤ کے باوجود مقررہ وقت پرالیکشن کرانے پر اتفاق ہوا اور فیصلہ ہوا ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی،اجلاس میں پنجاب حکومت کی تبدیلی کیلئے کوششیں کرنے پربھی غور کیا گیا جبکہ پنجاب حکومت کی تبدیلی کی صورت میں وزیراعلیٰ کیلئے حمزہ شہباز اور دیگر ناموں پربھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں نواز شریف حکومتی اتحادی اور سابق صدرِ آصف علی زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے حالیہ رابطوں پر شرکا کو آگاہ کیا گیا۔ملاقات کے بعد نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف کو خود باہر چھوڑنے آئے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ سیلاب متاثرین کیلئے 70 ارب روپے مختص کیے ہیں،سیلاب متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے دے رہے ہیں،حکومت ان کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے،بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین میں رقوم کی تقسیم جاری ہے، پاک فوج بھی سیلاب متاثرین کی بحالی میں مصروف ہے،دوست ممالک بھی مدد فراہم کر رہے ہیں،سیلاب کی صورت حال میں برادرممالک تعاون کررہے ہیں اور مسلسل سامان آرہا ہے۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتیں اپنے فرائض کی ادائیگی میں مصروف ہیں،پاکستانی عوام بھی سیلاب متاثرین کے لیے عطیات فراہم کر رہے ہیں۔
دوسری طرف لندن میں موجود وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کا اس وقت تمام فوکس سیلاب متاثرین کی بحالی پر ہے،تحریک انصاف والوں کو سیلاب متاثرین کی کوئی فکر نہیں،سیاسی یتیم عدم استحکام پھیلا رہے ہیں،عام انتخابات مقررہ تاریخ پر ہی ہوں گے،عام انتخابات کا انعقاد کسی کی دھونس اور دھمکی پر نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سندھ سیلاب سے زیادہ متاثر ہوا ہے،سیلاب متاثرین کو مشکل حالات میں تنہا نہیں چھوڑیں گے،موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج غیر متوقع ہیں،پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے غیر معمولی سیلاب کا سامنا ہے۔
اجلاس سے متعلق وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آرمی چیف کی تعیناتی نواز شریف کی مشاورت سے کریں گے۔اجلاس میں شرکت کیلئے وزیر اطلاعات مریم اور نگزیب اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی لندن میں موجود ہیں۔اجلاس میں ملک کی معاشی صورت حال کے معاملات بھی زیرغور آئیں گے۔بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف پیر کو ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔جس کے بعد وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے امریکا کے شہر نیویارک روانہ ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں